Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئرن کی کمی کے اثرات‎

جسم میں آئرن کی کمی صحت پر بری طرح سے اثر انداز ہوتی ہے . خون کے سرخ خلیات میں غیر معمولی کمی آئرن کی کمی کا نتیجہ ہے جسکا براہ راست اثر مسلز اور ٹشوز کی آکسیجن کی فراہمی پر پڑتا ہے.  آئرن کی کمی کے بہت سے اسباب ہیں جن میں متوازن خوراک کا عدم استعمال ، خون کا بہت زیادہ بہہ جانا ، دوران حمل آئرن کی زیادہ ضرورت اور انفلامیٹری بوول جیسی بیماریاں شامل ہیں . وجوہات جو بھی ہوں آئرن کی کمی معیار زندگی کو بری طرح متاثر کرتی ہے .
بہت زیاہ تھکن محسوس ہونا اور بہت جلد تھک جانا آئرن کی کمی کانتیجہ ہے . آکسیجن کی کم فراہمی کے سبب مسلز کو مطلوبہ مقدار میں توانائی حاصل نہیں ہوتی  جس کے سبب دل کو پٹھوں تک آکسیجن کی فراہمی کے لیے اضافی کام کرنا پڑتا ہے  جس سے تھکن کااحساس بڑھ جاتا ہے . 
جلداور آنکھوں میں   پیلاہٹ کا ظاہر ہونا بھی  آئرن کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے .  خون کے سرخ خلیات میں کمی جلد کےزردی مائل ہونے کاسبب بنتی ہے .
ہیموگلوبن  سرخ خلیات کےذریعے  تمام جسم میں آکسیجن کی فراہمی کو ممکن بناتاہے  اور اگراسکی اپنی مقدارمیں کمی واقع ہو جائے  تو  آکسیجن کی فراہمی متاثر ہوتی ہے جسکے نتیجے میں چلنے پھرنے یاکام کرنے کےدوران سانس پھولنے لگتاہے  .  سانس کاپھولنا آئرن کی کمی کی ایک واضح علامت ہے . 
سردرد اور چکر آنا بھی آئرن کی کمی کے اثرات ہوسکتے ہیں .  دماغ کے خلیات تک آکسیجن کا کم مقدار میں پہنچنا سوجن ، پریشر ، چکر آنا اور سردردکا باعث بنتا ہے .
دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا اوراسکے سبب کپکپاہٹ کا طاری ہونا بھی آئرن کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے . دل کی دھڑکن  بہت زیادہ بڑھ جانے  کی صورت میں دل کے سائز میں اضافہ اور ہارٹ فیل ہونے جیسی پریشانیوں کاسامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے . 
ان سب کے علاوہ آئرن کی کمی جلد اور بالوں کو متاثر کرنے کا بھی سبب بنتی ہے .  زبان پر اور منہ میں چھالے اورسوجن ،  ٹانگوں میں درد ، ناخنوں کی رنگت اور شیپ میں تبدیلی اور ہاتھوں  اور پیروں کا ٹھنڈا پڑنا بھی آئرن کی کمی کے اثرات ہیں . 
ان سب مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ جسم کو آئرن کی مطلوبہ مقدار ملتی رہے .  متوازن غذا اور سپلیمنٹس کے ذریعے جسم کو آئرن کی فراہمی ممکن بنائیں .آئرن کی کمی کی وجوہات جانیں اور انکے سد باب کی کوشش کریں . 
 

شیئر: