Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حیدرآباددکن:سماجی تبدیلی و بیداری پر100مختصر فلموں کی تیاری

ابو حمید۔حیدرآباد دکن
حیدرآباد کئی لحاظ سے خاص اہمیت کا حامل ہے۔یہاں کی تلگو فلم انڈسٹری اپنا منفرد مقام رکھتی ہے۔ اس انڈسٹری کے لئے مشہور جنوبی ہند کے معروف شہر میں اب مختصر فلموں کی تیاری کا کام کامیابی کے ساتھ کیاجارہا ہے۔یہ مختصر فلمیں اردو زبان میں تیار کی جارہی ہیں جن کا مقصد مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے ہوئے سماج میں تبدیلی اور بیداری کی راہ ہموار کرنا ہے ۔ایسی مختلف موضوعات پر مبنی 100مختصر فلموں کی تیاری کا منصوبہ تیار کیاگیا ہے جو تقریباً 2تا 2.5 منٹ دورانئے کی ہوں گی تاہم ان کا پیام موثر ہوگا ۔جماعت اسلامی ہند میڈیا پروڈکشن مہاراشٹرا کے لئے بنائی جانے والی فلم کا موضوع قومی یکجہتی ہے۔محمد ساجد انچارج جماعت اسلامی میڈیا پروڈکشن مہاراشٹرا نے کہاکہ یہ فلمیں اردو زبان میں تیار کی جارہی ہیں کیونکہ اردو ایک خوب صورت زبان ہے جس کے ذریعہ ایک اچھا پیام سماج تک جائے گا۔ان فلموں کا اسکرپٹ بھی اردو میں ہی لکھا جاتاہے ۔ان فلموں میں کام کرنے والے اداکار بھی اردو میں ہی مکالمے اداکرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان فلموں کے ذریعہ اردو کی چاشنی لوگوں تک پہنچانے کا کام بھی کیاجارہا ہے جو ایک قابل ستائش اقدام ہے ۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں قبل ازیں 8تا10فلمیں تیار کی جا چکی ہیں۔یہ فلمیں بھائی چارہ ، یکجہتی ،نشہ بندی ،صنفی مساوات، پانی کی قلت ،تعلیم اور دیگر موضوعات پر بنائی گئی تھیں۔جماعت اسلامی ہند کی میڈیا پروڈکشن کی شاخیں،مختلف موضوعات پر تقریباً100مختصر فلموں کی تیاری کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ رائٹر اورڈائریکٹر توصیف احمد قاضی نے کہا کہ ہندو، مسلم اتحاد کے موضوع پرفی الحال فلم کی تیاری کاکام کیاجارہا ہے۔ہمارے ملک کے قانون اور تہذیب کے لحاظ سے ہمیں آپس میں مل جل کر رہنا چاہئے ۔ یہی پیام اس فلم کے ذریعہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے اور انہیں امید ہے کہ اس کا بہتر ردعمل سامنے آئے گا۔انہوں نے کہاکہ کئی سماجی مسائل پر یہ مختصر فلمیں بنائی جاتی ہیں۔حیدرآبا د اب آہستہ آہستہ اردو مختصرفلموں کا مرکز بن رہا ہے ۔ان فلموں میں حیدرآباد ی اداکاروں کے علاوہ دیگر علاقوں کے اداکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ممبئی سے اس فلم میں اداکاری کیلئے حیدرآباد پہنچنے والے اداکار ارشاد علی نے کہا کہ ان کیلئے یہ ایک اچھا تجربہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ان فلموں کا مقصد غلط فہمیوں اورنفرتوں کو دور کرنا اور یہ بتانا ہے کہ ہم تمام ہندوستانی ہیں اور کسی ایک کو دوسرے سے کوئی تکلیف نہیں۔یہ پیام اگر سماج میں جائے گاتو سماج میں بہتری کی توقع کی جا سکے گی ۔انہوں نے کہاکہ فلمیں تو مختصر ہیں تاہم ان کا پیام بڑ اہے اور یہ سماج کے لئے فائدہ مند ہونا چاہئے۔محبت باٹنا اور مل جل کر تمام ہندوستانیوں کا اس ملک میں رہنا ہی ایک پیام ہے جس کو ان فلموں کے ذریعہ عوام تک پہنچانے کا کام کیاجارہا ہے ۔‘‘ان مختصرفلموں کی تیاری کے لئے حیدرآباد کاانتخاب، قطب شاہوں کے اس شہر کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں ۔یہ فلمیں اپنے میں معنویت رکھتی ہیں۔عبدالرزاق نامی حیدرآبادی اداکار نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں سماجی مسائل پر بنائی جانے والی فلموں کو نظر انداز کرنے کا رجحان دیکھا جارہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ لوگ کامیڈی کو دیکھنا پسند کررہے ہیں تاہم ان فلموں کے ذریعہ ایک بہتر پیام دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ فلمیں لوگوں کو پسندآئیں گی۔دیگر مقامات سے موتیوں کے اس شہر میں مختصرفلموں کی تیاری کرنے والوں کو یہ احساس ہے کہ اس شہر کی تہذیب اور فلمی کلچردونوں ہی مختصراردوفلموں کی تیاری میں مددگارثابت ہوسکتے ہیں۔

شیئر: