Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت نے اسلام سے ڈرانے والوں کا مقابلہ مدلل لٹریچر سے کیا، ابتسام الہیٰ ظہیر

جدہ۔۔۔۔ پاکستان کے ممتاز عالم اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سینیئر رہنما علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے اسلام سے ڈرانے والوں کا مقابلہ اسلام کی صاف شفاف تصویر مدلل لٹریچر کی صورت میں پیش کیا۔ وہ "اسلام فوبیا" کے حوالے سے کئے گئے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا مذہب نہیں جس سے ڈرا جائے۔ یہ امن و آشتی کا مذہب ہے۔ یہ اپنوں ہی نہیں بلکہ اغیار کے ساتھ بھی مکمل انصاف کا علمبردار دین ہے۔ وہ جدہ میں چوہدری عبدالرﺅف کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ میں موجود جمعیت اہلحدیث کے محبین سے خطاب اور سعودی عالمی اردو نشریات کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ علامہ نے کہا کہ اعتبار قرآنی آیات اور احادیت مبارکہ کو سمجھنے کے سلسلے میں سلف صالحین کے فہم کا ہے ۔ مختلف فرقوں، مکاتب فکر اور مسلکوں کے ممدوحین کی فکر کا نہیں۔ انہوں نے عمرہ و زیارت کیلئے آنے والوں کی بابت سوال کے جواب میں کہا کہ صحن حرم ہر زائر کو اتحاد بین المسلمین کا عملی سبق دیتا ہے۔ ہر زائر کو دنیا بھر سے آنے والے دینی بھائیوں کے دکھ درد کا احساس دلاتا ہے۔ دین اسلام کیلئے ان کی قربانیوں کی یادیں تازہ کرتا ہے۔ ایک دوسرے کیلئے جانثاری کی ترغیب دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتحاد کیلئے ایک طرف تو ہمیں تفرقہ پیدا کرنے والے تمام امور سے اجتناب برتنا ہوگا اور دوسری جانب اتحاد کے ضامن جملہ طور طریقے اپنانا ہونگے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہمیں دوسروں کے بجائے اپنا احتساب پہلے کرنا چاہئے۔ متنازعہ امور پر بحث مباحثے کے بجائے مشترکہ عقائد و نظریات و افکار کی ترویج و اشاعت پر توجہ مرکوز کرنا چاہئے۔ انہوں نے حرمین شریفین کے حوالے سے حوثیوں کے عزائم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس میں کوئی کامیابی نہیں ملے گی۔ دنیا بھر کے مسلمان حرمین شریفین کیلئے تن من دھن کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ اس موقع پر مختیار عثمانی نے علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب میں امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث جدہ حافظ فضل الرحمن ، ناظم جدہ عمر فاروق، میاں منظور احمد ، محمد افتخار وٹو ، عبدالسلام ناگی، عبدالخالق محمد یحییٰ ، انجینیئر عبدالرشید، شیخ عبدالعلیم عامر ، شیخ ابو بکر مختار، قاری محمد عارف اور قاری خالد محمود بھی موجود تھے۔ 
 

شیئر: