Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران الگ تھلگ.... نیا منظر نامہ

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
علاقائی اور بین الاقوامی سطحوں پر ملاﺅں کے نظام کو الگ تھلگ کردیئے جانے کے باعث ایران کا اندرونی بحران گہرا ہوگیا۔ مظاہروں اور احتجاجی سرگرمیوں کا سلسلہ دن بدن بڑھتا اور پھیلتا جارہا ہے۔ امریکی پابندیاں اپنا اثر دکھا رہی ہیں۔ ایرانی حکام نے اعتراف کرلیا ہے کہ وہ پابندیوں کے اثرات سے بچنے کی کوششوں میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اب ایرانی حکمرانوں پر یورپی ممالک کی بھی زبردست چپت پڑنے جارہی ہے۔ ایرانی سراغرسانوں پر پابندیاں لگادی ہیں اور 2اہلکاروں پر دہشتگردی کا الزام بھی عائد کردیا ہے۔
یورپی اقدام کے باعث ایرانی المیہ مزید گہرا ہوگا۔ یورپی ممالک کے الزامات کے باعث ایٹمی معاہدے کے سقوط کا ذمہ دار بھی اب ایران کو ہی ٹھہرا دیا جائیگا۔ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد ایٹمی معاہدہ بے معنی ہوکر رہ گیا تھا۔ ولایت فقہی نظام ابھی امریکی پابندیوں کا جھٹکا ہی نہیں جھیل پایا تھا کہ امریکی انتظامیہ نے اسے ایک او رضرب کاری لگادی۔ وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ دی ہے کہ وائٹ ہاﺅس میں قومی سلامتی کی ٹیم نے وزارت دفاع سے دریافت کیا ہے کہ اس کے پاس ایران پر حملے کے حوالے سے کیا کچھ تیاریاں ہیں۔ اسے سیاسی مبصرین یہ عنوان دے رہے ہیں کہ ایران اب امریکی حملے کی زد میں ہے۔ ایران میں اس کے دہشتگرد نظام اور یمن، شام ولبنان میں اسکی ملیشیاﺅں کا گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔ اب ایرانی ملاﺅں کے نظام کے خلاف اگلا بین الاقوامی اقدام فیصلہ کن ہوگا۔ ایسا لگتا ہے کہ ایرانی حکمرانوں نے علاقائی و بین الاقوامی تبدیلیوں اور رجحانات کے نقشے کو درست طریقے سے نہیں پڑھا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: