Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور اقوام عالم

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض‘ ‘کا اداریہ نذر قارئین ہے
  یہ بات دہرانے کی کوئی خاص ضرورت نہیں کہ سعودی عرب اقوام عالم کے درمیان بقائے باہم کی اقدار اور مکالمہ کلچر راسخ کرنے والے قافلہ سالار ممالک میں سے ایک ہے۔ یہ وہ ملک ہے جس نے متعدد ثقافتوںو تہذیبوں اور مذاہب کے پیرو کارو ںکے درمیان افہام و تفہیم اور مکالمے کے کاررواں کی طرح ڈالی۔ یہ وہ ملک ہے جس نے انتہائی اخلاص کیساتھ انتھک جدوجہد کرکے کثیر مذہبی و تہذیبی معاشرے کے فروغ اور اقوام عالم کے درمیان امن و انصاف کو راسخ کرنے کا اہتمام کیا۔2012ءکے دوران کنگ عبداللہ عالمی مکالمہ مرکز کا قیام اس کا ایک روشن ثبوت ہے۔ یہ مرکز اقوام عالم کے لئے سعودی عرب کی جانب سے صلاح و فلاح کے مشن کا آئینہ ہے۔
سعودی عرب ہر طرح کے تعصبات کی مخالفت اور روا داری کی اقدار کا مرکز تھا، ہے اور رہیگا۔ سعودی عرب نسلی ، مذہبی اور قومی تعصبات اور اختلافات کے درمیان پیدا ہونے والی خلیج کو پر کرنے کی تحریک چلانے والا ملک ہے۔
آج پوری دنیا ایک چھوٹے سے کائناتی قریہ میں تبدیل ہوگئی ہے۔ یہ قریہ مختلف ثقافتوں، نسلوں ، قومی شناختوں اور سماجی طورطریقوں سے معمور ہے۔ سعودی عرب اپنے تجربے اور اپنی حکمت و فراست کی بدولت اقوام و ممالک کی صلاح و فلاح کیلئے کوشاں رہا ہے اور رہنا چاہتا ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: