Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران....صبر کا پیمانہ چھلکنے لگا

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  ایرانی ملاﺅں کے نظام کے سامنے مستقبل قریب میں سفید پرچم بلند کرنے اور شکست کا اعتراف کرنے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں رہ گیا۔ اب نہ کوئی منظر نامہ کارآمد ثابت ہوگا اور نہ ”ولایت الفقیہ“ کا کوئی نیا کرتب موثر ثابت ہوگا۔ ایرانی ملاﺅں کے نظام نے فریب اور دھوکہ دہی کے جملہ وسائل آزما لئے ہیں۔ کوئی بھی نظام کو بند گلی سے نکالنے یا امریکی پابندیوں کے تباہ کن نتائج سے بچانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ امریکی پابندیوںکے اثرات بڑھنے لگے ہیں۔ یورپی ممالک کی پابندیاں بھی شروع ہوگئی ہیں۔ تہران کے حکمرانوں کی خلاف ورزیوں، خطے اور دنیا بھر میں قاتلانہ سرگرمیوں اور امن و استحکام کو متزلزل کرنے کی وارداتوں پر یورپی ممالک کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہونے لگا ہے۔
اس ہفتے پیش آنے والے واقعات نے ثابت کردیا ہے کہ ایرانی نظام الگ تھلگ ہوچکا ہے۔ یہ قینچی کے دو دہانو ںکے درمیان آچکا ہے۔ ایک جانب اندرون ملک ہڑتالیں اور احتجاجی مظاہرے ہیں تو دوسری جانب سخت بین الاقوامی پابندیاں ہیں۔ تیسری جانب اسرائیل شام میں ایرانی ملیشیاﺅں پر کرارے حملے کررہا ہے اور اسے وہاں سے سر پر جوتے رکھ کر بھاگنے پر آمادہ کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے ۔ تہران کا مایوس نظام ماضی کے کسی بھی وقت کے مقابلے میں ہیبت ناک بلکہ شرمناک سقوط کے دھانے تک پہنچ چکا ہے۔
غالباً© ملاﺅں کے نظام کے قائدین کا یہ اعتراف کہ امریکی پابندیوں کے باعث ملک کے سیاسی، سماجی حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں، دھماکہ خیز صورت اختیار کررہے ہیں اور یہ منظر نامہ کہ ایرانی نظام کے مختلف حلقوں کے درمیان کشمکش کا آتش فشاں بھڑکتا جارہا ہے یہ سب کچھ اوراس پر مستضاد یہ کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے تسلیم کرلیا ہے کہ ایرانی میڈیا آزاد نہیں اور حقائق چھپانے کا فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ سب کچھ بتا رہے ہیں کہ ایرانیوں کا غصہ دہشتگرد نظام کا تختہ الٹنے کے ہدف کے کافی قریب پہنچ گیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: