Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کو لندن بھیجنے کے اشارے

اسلام آباد: نیب کے ہاتھوں گرفتار اور نیب عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ملک سے باہر بھیجنے کے اشارے دیئے جا رہے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق معروف تجزیہ کار اور سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ جس طرح تحریک انصاف کے حلقوں میں قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ علاج کی غرض سے نواز شریف کو لندن بھیجنے کو بھی این آر او سمجھا جائے گا تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت خود ایسی پیش کش کررہی ہے جس سے لیگی قیادت کو بیرون ملک بھیجا جاسکے۔ دوسری جانب نواز شریف کی صحت سے متعلق تشکیل دیئے گئے میڈیکل بورڈز میں سے ایک نے ان کو باہر بھیجنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔ واضح رہے کہ 5 فروری کو سابق وزیر اعظم کی صحت جانچنے کے لیے تشکیل دیئے اسپیشل میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ نواز شریف کو دل کے علاج کیلئے مستقل توجہ کے مرکز کی ضرورت ہے جہاں ہمہ وقت دل کی تمام بیماریوں کا علاج دستیاب ہو، چونکہ ماضی میں نواز شریف کا طبی معائنہ، دل کی بائی پاس سرجری اور علاج لندن ہی میں ہوا تھا، اس لیے ان کا ماہر امراض قلب (کارڈیک سرجن) بھی لندن ہی میں ہے۔ اس حوالے سے بورڈ نے نتائج کے تحت جو سفارشات دی تھیں ان میں یہ واضح تھا کہ نواز شریف کے سابقہ علاج کی معلومات اور موجودہ تشخیص کے حوالے سے ان کے اپنے کارڈیک سرجن / دل کے ڈاکٹر سے بات کی جائے۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو احتساب نے عدالت العزیزیہ کیس میں 7 سال جیل کی سزا سنائی تھی اور اس وقت وہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔ اسی دوران ن لیگ کے رہنماﺅں کی جانب سے اپنے قائد کے علاج کی غرض سے ان کے لندن جانے کا مطالبہ سامنے آ رہا ہے، دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما بشمول وزیراعظم عمران خان اور کابینہ ارکان بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ شریف فیملی کو کوئی این آر او نہیں ملے گا۔ اس سے بظاہر یہی تاثر ملتا ہے کہ شریف فیملی این آر او کا حصول چاہتی ہے جس میں نواز شریف کو علاج کے لیے لندن جانے کی اجازت دینا شامل ہے ۔ تاہم ن لیگ کے رہنما اس کی تردید کرتے ہیں۔
 
 

شیئر: