Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان نے تارکین کے غیر قانونی کاروبار کے خاتمے کیلئے 16 اسکیموں کی منظوری دیدی

ریاض۔۔۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کیلئے 16 اسکیموں کی منظوری دے دی۔ 10 سرکاری ا دارے مختلف شعبوں میں تارکین کے غیرقانونی کاروبار کے خاتمے اور سعودیوں کو کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کی مہم انجام دیں گے۔ تجارت و سرمایہ کاری ، داخلہ ، محنت و سماجی بہبود ، بلدیاتی و دیہی امور کے وزارتیں ، پبلک انویسٹمنٹ اتھارٹی (ساجیا) ، چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کا نگراں محکمہ ، سعودی عربین مانیٹری اتھارٹی (ساما) ، محکمہ زکوٰة و آمدنی، سماجی فروغ بینک اور تکنیکی و پیشہ وارانہ تربیت کا اعلیٰ ادارہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے میں موثر کردار ادا کریں گے۔ مبینہ 10 اسکیموں کا بنیادی مقصد ہر شعبے میں سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار سے ملکی معیشت کو پیدا ہونےو الے مسائل حل کرنا ، ترسیل زر کے امور کو منظم کرنا، نجی اداروں میں شرح نمو کو بہتر بنانا ، سعودیوں کیلئے پرکشش ملازمتیں پیدا کرنا اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس کا ایک ہدف یہ بھی ہے کہ نجی اداروں میں جو تارکین وطن سعودیوں کے نام سے اپنا کاروبار کررہے ہیں اس سے ملک کو نجات دلانے کے طور طریقے ایجاد کرنا بھی ہے۔ ایوان شاہی نے وزارت تجارت و سرمایہ کاری کو ہدایت دی ہے کہ وہ تارکین کے غیر قانونی کاروبار کے انسداد کے مروج قانون پر نظرثانی کرے اور 90 دن کے اندر اندر موثر ترامیم تجویز کرے۔ تکنیکی حل کے استعمال کو زیادہ قابل قبول بنائے۔ ایوان شاہی نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ ہر ادارہ یہ مہم دیگر اداروں کے ساتھ تعاون اور ربط و ضبط پیدا کرکے انجام دے۔ مثال کے طور پر چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کا محکمہ سرکاری اور نجی اداروں میں فنڈنگ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرائے تاکہ سعودی شہری ایسے شعبوں میں اپنے قدم جما سکیں جن پر غیر ملکی قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ وزارت محنت کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار والی سرگرمیوں میں سعودیوں کی دلچسپی پیدا کرے۔ ریٹیل کے کاروبار کے تربیتی پروگرام شروع کرے۔ تربیتی پروگراموں کے اخراجات میں مدد دے۔ وزارت بلدیات و دیہی امور سے کہا گیا کہ وہ سامان فروخت کرنے والے مراکز کو جدید خطوط پر استوار کرے۔ ساجیا سے کہا گیا کہ وہ غیرملکیوں کو سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے جملہ ترغیبات ترتیب دے کر پیش کرے۔ محکمہ زکوٰة و آمدنی سے کہا گیا کہ وہ تمام دکانوں کو ای بل کے اجراءکا پابند بنائے۔ ساما سے کہا گیاکہ مالیاتی لین دین کی نگرانی کرے۔ مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھے۔ منی لانڈرنگ یا غیرقانونی کاروبار کے نتیجے میں پیدا ہونے والی دولت کی گردش کو کنٹرول کرے۔ سماجی فروغ بینک سے کہا گیا کہ وہ چھوٹے منصوبوں کیلئے فنڈ پروگرام جاری کرے۔ 

شیئر: