Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قوم ہر خطرے سے نمٹنے کےلئے تیار ہے

 
کراچی ( صلاح الدین حیدر) جس بات کا خدشہ تھا وہی ہوا ہندوستانی فضائیہ کی کھلی جارحیت نے بجائے پاکستانیوں کو خوف زدہ کرنے کے خود ہندوستان کے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا۔ منگل کی صبح تقریباً 2 بج کر 55 منٹ پر ہندوستانی جنگی طیارے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی حدود میں 3 سے 4 میل اندر داخل ہوئے پاکستان ایئر فورس کے بر وقت ایکشن پر دشمن کے طیارے اپنا پے لوڈ گراتے ہوئے رفوچکر ہوگئے۔ کچھ ٹی وی اینکر اور نامہ نگاروں نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ آخر وہ خیبرپختونخوا کے اندر بالاکوٹ تک کیسے پہنچے۔ یہ علاقہ ناران جیسے خوبصورت وادی کی راہ میں آتا ہے۔ وزیر خارجہ، وزیر دفاع اوروزیر خزانہ نے ہنگامی پریس کانفرنس میں اس کی وضاحت کردی کہ بالاکوٹ لائن آف کنٹرول کے نزدیک ایک گاوں کا نام بھی ہے جو صرف پاکستانی کشمیر کے سرحدی علاقے میں 3 سے 4 میل تک پھیلا ہوا ہے، اسی علاقے میں ہندوستانی طیارے اپنے بم اور ہتھیار بدحواسی میں گرا کر واپس لوٹ گئے۔ شاہ محمود قریشی نے اس بات پر پاک فضائیہ کی تعریف کی کہ وہ کئی دن سے چاک و چوبند تھے اور اپنی ذمہ داریوں سے بلاشبہ بہترین انداز سے عہدبرآءہوئے۔ پاکستانی فضائیہ کی فرنٹ لائن ایئر بیس پر موجود طیاروں اور پائلٹوں کا صرف 24 گھنٹے پہلے ہی ایئر چیف مارشل مجاہد انور نے دورہ کر کے بھرپور جائزہ لیا اور ایئر فورس کے افسران اور عملے کے دوسرے لوگوں کو ہر وقت تیار رہنے کا حکم بھی صادر فرمایا تھا۔ یاد رہے کہ 1965ءکی جنگ میں بھی پاک فضائیہ نے اس وقت کے چیف ایئر مارشل نور خان کی کمان میں ہندوستانی فضائیہ پر تابڑتوڑ حملے کر کے دشمن کو سخت نقصان پہنچایا تھا۔ آج کی پاک فضائیہ 45 سال سے لاکھ درجہ بہتر اور جدید اسلحے اور تربیت سے لیس ہے۔ وہ اپنی ذمہ داریاں بخوبی سمجھتی ہے۔ ہندوستانی ایئر فورس کے طیارے بالاکوٹ کے گاوں میں درختوں پر اپنے بم اور دوسرے ساز و سامان گرا کر بھاگ پڑے کہ کہیں پاکستانیوں کا نشانہ نہ بن جائیں۔ شاہ محمود کے مطابق حملے میں کچھ درختوں کو نقصان پہنچا۔ صبح ہونے کے بعد علاقے کا جائزہ لیا گیا۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستانی آرمی، نیوی اور ایئر فورس ہند کے بڑھتے ہوئے جنگی جنون پر دشمن کو مزہ چکھانے کےلئے بھرپور طریقے تیار ہیں۔ وزیراعظم عمران کہہ چکے ہیں کہ اگر حملہ ہوا تو ہم سوچیں گے نہیں بلکہ فوری جواب دیں گے اس میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے۔ خود ہند کے اندر سے اس بات پر شرمندگی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا جیسے موقر اخبار نے اپنے حکمرانوں کو یاد دلایا ہے کہ پاکستان پچھلے 17 سال سے دہشتگردی کے واقعات میں 10 ہزار سے زیادہ انسانی جانیں، جس میں عام شہری اور سیکیورٹی کے لوگ شامل ہیں کھو چکا ہے۔ وہ اب کندن سے گزر کر سونا بن چکا ہے۔ وہ معمولی نقصان سے قطعی نہیں گھبرائے گا۔ ہندوستانیوں کےلئے ضرور ایسے حملے پریشانی کا باعث بنیں گے اس لئے کہ وہ ابھی تک قربانی کے جذبے سے ناواقف ہیں۔ اگر پاکستان نے جوابی حملہ کیا تو ہندوستان میں خوف و ہراس کی ایسی فضا قائم ہوگی جس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا۔ نریندر مودی جو کہ 5ریاستوں میں انتخابات ہارکر اپریل مئی میں ہونے والے باقی ماندہ انتخابات میں شکست سے بچنے کےلئے پاکستان کے خلاف جذبات ابھار کر اپنی صاف دکھائی دیتی ہوئی شکست کو جیت میں بدلنے کےلئے بیتاب ہیں۔ پاکستان میں ہند کے ناپاک ارادوں سے نمٹنے کےلئے شہر شہر، ہر جگہ حفاظتی اقدامات کر لئے گئے۔ قوم ہر خطرے سے نمٹنے کےلئے تیار ہے۔ ایسا نہ ہو کہ ہند کو شرمندگی اٹھانا پڑے۔ ہندوستان کے اخبار نویس مودی کو تاکید کررہے ہیں کہ جارحیت سے اجتناب کیا جائے۔ اگر پھیل گئی تو کہاں جاکر رُکے گی اور کیا رنگ دکھائی گی اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

شیئر: