Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رجب ، اللّٰہ تعالٰی کا محترم مہینہ

یہ مہینہ بھی دیگر مہینوں کی طرح عبادت و اطاعت کا موقع ہے،کسی دن کو،کسی وقت کو بلا دلیل عبادت کے لئے مخصوص کر لینا جائز نہیں
 
محمد بن سلیمان المسعود
   
اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیااور اس میں چاند اور سورج ،رات اور دن بنائے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
    ’’ ـــ با برکت ہے وہ ذات جس نے آسمان میں برج بنائے اور اس میں سورج اور روشن چاند بنایا اور وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسر ے کے پیچھے آنے جانے والا بنایا ،اُس شخص کے لئے جو نصیحت حاصل کرنا چاہے یا شکر گزاری کرنا چاہیـ‘‘ (الفرقان62-61)
    یقینا اللہ تعالیٰ نے اس کو نصیحت وعبرت کی حکمت کے تحت بنایا ہے۔بے شک یہ ایا م و مہینے دراصل آ خرت کی طرف بڑھنے کا ذریعہ ہیںاور آخرت میں انسان کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔اگر کسی نے برائی کی ہے توبرائی دیکھے گااور جس نے بھلائی اور نیکی کی ہے وہ بھلائی اور نیکی کو پائے گا۔
     ان مہینوں کے تعلق سے اللہ تعالیٰ نے واضح کیا کہ یہ 12 مہینے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
    ’’بلا شبہ مہینوں کی گنتی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اللہ کی کتاب میں12 کی ہے، اسی دن سے جب سے اس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا، ان میں سے 4 حرمت کے ہیں،یہی درست دین ہے، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرواور تم تمام مشرکین سے قتال کرو جیسے وہ تم سب سے لڑائی کرتے ہیں اور جان لو اللہ تعالیٰ متقیوں کے ساتھ ہے‘‘ ( التوبہ36)
         ان مہینوں میں سے ایک رجب کا مہینہ ہے جس کو عرب’’ رجب مضر‘‘ کہا کرتے تھے اور اس کو قبیلہ مضر کی طرف منسوب کرتے تھے کیونکہ قبیلہ مضر اس مہینے کی دیگر قبائل کی نسبت زیادہ تعظیم کرتاتھا۔
    ماہ رجب اشہر حرم میں سے ہے اور ایام جاہلیت میںعرب ان حرمت والے مہینوں کی جو4 ہیں، ذی قعدہ ، ذ ی الحجہ، محرم الحرام اور رجب، تعظیم کیا کرتے لیکن ساتھ ہی ان کے ساتھ کھلواڑ بھی کیا کرتے تھے۔ ان مہینوں کو اپنی مرضی اور مقاصد کے حصول کے لئے آگے پیچھے کر دیتے اور ان میں لڑائی بھی کرتے اور اللہ تعالیٰ کی حدود کو پامال کرتے تھے۔
    اللہ تعالیٰ نے ہماری طرف اپنے نبی حضرت محمد کو مبعوث فرمایا اوراس امت سے جہالت وکفر و شرک کی اندھیریوں کو دور کیا اور اس عظیم دین سے ہماری نگاہوں کو روشن کیا۔اپنے نبی کی رسالت سے رشدوہدایت کو واضح کیا۔پس حق آیا اور باطل دور ہوا اور زمانہ گھوم کر اپنی اصلی ہیئت پرآ گیا جیسا کہ اللہ کے نبی نے ارشاد فرمایا:    ’’ زمانہ گھوم کر اپنی اصلی ہیئت جس پر اللہ تعالیٰ نے اس کو زمین و آسمان کی تخلیق کے وقت بنایا تھا آگیا‘‘
    پس رجب کا مہینہ بھی دیگر مہینوں کی طرح سارا کا سارا عبادت و اطاعت کا موقع ہے۔کسی دن کو،کسی وقت کو بلا کسی دلیل کے عبادت کے لئے مخصوص کر لینا جائز نہیںجیسا کے عام طور سے معراج کی نسبت سے لوگ محفلیں اور مجلسیں قائم کرتے ہیں کہ اس مہینے میں یہ واقعہ رونما ہوا اور پیش آیا۔
     اس طرح محفلیں قائم کرنا یا کسی مخصوص رات کو عبادت کے لئے خاص کر لینا نہ اللہ کے نبی سے منقول ہے نہ صحابہ کرامؓ سے ۔  ہر وہ چیز جو قرآن و سنت سے ثابت نہ ہو بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں پہنچانے والی ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو شرک و بدعات سے محفوظ رکھے،آمین۔
 

شیئر: