Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

10 سالہ بچے کا اپنی ائیر لائن شروع کرنے کا خواب

ایلکس جاکوٹ نامی آسٹریلین بچے نے ایئر لائن کھولنے کے خواب کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے دنیا کی تیسری پرانی ایئر لائن کے چیف ایگزیکیٹو کو خط لکھ ڈالا ۔ایلکس جاکوٹ کی عمر 10سال ہے اور اس نے قنطاس ایئر لائن کے چیف ایگزیکیٹو ایلن جوئیس کومشاورتی خط لکھا۔ اس خط میں انہوں نے ایئر لائین کھولنے کے خواب کو تحریر کرتے ہوئے ایلن سے مشورہ مانگا۔

ایلکس نے اپنی مستقبل کی ایئرلائین کا نام ’اوشینیا ایکسپریس‘ رکھا ہوا ہے جس کے چیف ایگزیکٹو وہ خود ہیں۔ایلکس نے خط میں لیکھا کہ ’ میرا ایئر لائن کھولنے کا خواب ہے ۔۔۔۔۔ کیا آپ کوئی تجاویز دے سکتے ہیں۔‘ ایلکس نے خط میںخود کو  ’اوشینیا ایکسپریس‘ نامی مفروضی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو افسر کے طور پر متعارف کرایا اور اپنی ایئر لائن کے انتظامی ڈھانچے سے بھی آگاہ کیا۔ایلکس نے ایئرلائن اپنے دوست وولف کے ساتھ مل کر کھولی ہے جو کمپنی کے  وائس چیف ایگزیکیٹو ہیں۔
انھوں نے لکھا کہ ’ میں نے کمپنی کے آئی ٹی، جہاز کی دیکھ بھال ، فلائٹ کے دوران سہولیات کی دستیابی،اور قانونی معاملات کو سنبھالنے سے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان کو اپنی کمپنی میں ملازمت دے دی ہے۔‘وہ لکھتے ہیں کہ ’ایئر لائن کھولنے کے حوالے سے کیا آپ کے پاس کوئی تجا ویز ہیں۔‘

قنطاس ایئر لائن کے چیف ایگزیکیٹو ایلن جوئیس نے باقاعدہ طور پر خط کا جواب دیا اور ایلکس کا رابطہ کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا۔انھوں نے جواب میں لکھا کہ ’میں نے مارکیٹ میں ایک نئی کمپنی آنے کی افواہیں سنی ہیں۔‘  انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ کسی حریف کمپنی کو مشورہ نہیں دیتے لیکن اس معاملے میں وہ رعایت لے سکتے ہیں’کیونکہ میں بھی کبھی بچہ تھا جس کو جہازکی پروازکے بارے میں بہت تجسس تھا۔‘ 
ایلن جوئیس نے دس سالہ بچے کو باقاعدہ قنطاس کے دفتر میں ان سے ملاقات کی دعوت دی اور ایئر لائن کو چلانے کے حوالے سے مختلف موضوعات پر ملاقات کے دوران بات کرنے کی تجویز دی۔ایلکس نے آسٹریلوی مقامی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ خط کا جواب ملنے پر بے حد خوش تھے ۔ ’میں غیر یقینی کیفیت میں دس منٹ تک گھر کے ارد گرد بھاگتا رہا۔‘ 
ایلکس کی والدہ نے آسٹریلوی اخبار کو بتایا کے ملاقات کی تاریخ طے کی جارہی ہے۔ 
 

شیئر: