Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

3وزرا کا تعلق کالعدم تنطیموں سے ہے ،بلاول

کراچی ... پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی پرافسوس ناک حملہ کیاگیا اسپیکر سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی کا عہدہ نہیں ۔ اپوزیشن کے خلاف بولنے والے وزیراعظم مودی اور کالعدم تنظیموں کے خلاف ایک لفظ نہیں بولتے ۔ کالعدم تنظیموں کے ہمدردر وفاقی کابینہ میں موجود ہیں۔ جعلی اکاونٹس جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کو شامل کرکے اسے سیاست زدہ کردیا گیا ۔ پتہ نہیں ہر مرتبہ انہیں کیوںشوق ہے کہ راولپنڈی میں ٹرائل ہو۔ مقدمہ سندھاور بینک اکاونٹ سندھ کے لیکن کیس پنڈی شفٹ کیا جا رہا ہے۔ راولپنڈی میں ایسا کیا ہے؟ 6 ماہ سے ہماری کردار کشی کی جا رہی ہے۔ آرٹیکل 10 اے کے مطابق فری ٹرائل ہمارا حق ہے۔ جمہوریت میں ایسے تو نظام نہیں چل سکتا۔ بدھ کو اسپیکر سندھ اسمبلی سے ملاقات اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹنے کہا کہ سندھ اسمبلی پہلی اسمبلی ہے جس نے پاکستان کی قرارداد منظور کی۔ اس وقت کی اسمبلی میں بھی آغا سراج درانی کے رشتے دار تھے۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے بنائے گئے ادارے نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوبغیر کسی ثبوت اسلام آباد سے گرفتار کیا۔کسی بھی جمہوریت اور معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا۔ گرفتاری کے بعد آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپہ مارنا یہی پیغام دیتا ہے کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں تھا۔ ثبوت ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی۔ پھر جس طریقے سے چادر اور چاردیواری کو پامال کیا گیا یہ ہم برداشت نہیں کریں گے۔ یہ ہماری ثقافت،مذہب اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنایا گیا۔ بدتمیزی کی گئی اس پرپیپلزپارٹی نے مذمت کی۔بلاول بھٹونے کہا کہ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے چیئرمین نیب نے آج تک انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی پر، عورتوں کے خلاف تشدد پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ میں ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ چیئرمین نیب اپنے ماتحت افسران کا احتساب کریں ورنہ ہمیں اس کی تحقیقات کرنی پڑے گی،ہمیں ایکشن لینا پڑے گا۔ اسپیکر سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی کا عہدہ نہیں ، آغا سراج درانی کی گرفتاری سندھ اسمبلی پر حملہ ہے ۔ نیب کا آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ویسا ہی ہے جیسے کوئی پولیس آفیسر کسی بےگناہ شخص کو پکڑے اس پر کوئی چرس ڈال دیں اور 2 بوتل شراب کا الزام ڈال کر اسے اندر بند کردیں۔انہوں نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام کسی پر بھی لگ سکتا ہے۔یہاں ہر پاکستانی کے لئے ایک قانون نہیں ۔انہوںنے کہا کہ نیب کو سیاسی انجینئرنگ کے لئے استعمال نہ کیا جائے۔ بینظیر بھٹو نے اپنے چارٹر آف ڈیموکریسی میں، اپنے منشور میں کہا تھا کہ ہمیں نیب کو ختم کرنا ہے یہ ہماری بھی ناکامی ہے کہ نیب میں کوئی اصلاحات یا اس مشن کو پورا نہیں کرسکے۔بلاول نے کہا کہ الیکشن کے دوران جعلی اکاونٹ کیس پر سوموٹو لینے کا مقصد کیا ہے؟، تفتیش کے معاملے پر سوموٹو نہیں لیا جاسکتا یہ انسانی حقوق کا کیس نہیں۔ ذوالفقار بھٹو اوربے نظیر بھٹو کیس کا سوموٹو کیوں نہیں؟انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے دیکھا کہ مجھے کیس میں گھسیٹا جارہا ہے۔ عدالت نے پوچھا کس کے کہنے پر میرا نام جے آئی ٹی میں ڈالا گیا۔اسکا جواب آج تک نہ ملا۔چیف جسٹس نے کہا کہ بلاول بے گناہ ہے۔ اس کا نام جے آئی ٹی سے ہٹایاجائے۔بلاول نے کہا کہ انصاف اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک عدالت آزاد نہیں ہوگی۔جسٹس کھوسہ نے کہا کہ انصاف کا سفر شروع ہو رہا ہے۔ میرے خیال میں اب اس کیس سے انصاف کا سفر شروع ہوگا۔ بدقسمتی سے جب جب آمر آئے عدالتوں نے انہیں کلین چٹ دی۔بلاول نے کہا کہ ہر مرتبہ ہمارا ٹرائل راولپنڈی میں کیا جاتا ہے۔ یہ سب سیاسی انجینئرنگ کے لئے کیا گیا۔ پیپلزپارٹی نظریاتی پارٹی ہے۔ اٹھارویں ترمیم، جمہوریت پر کوئی سمجھو تہ نہیں کریں گے۔چیلنج کرتاہوں سندھ کے اسپتال ملک کے سب سے بہتر اسپتال ہیں۔ این آئی سی وی ڈی امراض قلب کا دنیا کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔ یہ سندھ کے اسپتال ہیں۔ آپ کو اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے۔ اپنے حق کیلیے ہم عدالت بھی جارہے ہیں اور میں عوام میں بھی جارہا ہوں۔بلاول نے تحریک انصاف کی حکومت میں شامل3 وفاقی وزرا پر الزام عائد کیا کہ ان کا تعلق کالعدم تنظیموں سے رہا ہے۔ ا نہیں عہدوں سے ہٹایا جائے۔انہوںنے کہا کہ آپ 3 مرتبہ وزیراعظم رہنے والے شخص کو گرفتار کر سکتے ہیں لیکن کالعدم تنظیم والوں کو نہیں؟ ان 3 وزرا میں سے ایک کی کالعدم جماعت کے حق میں ویڈیو بھی موجود ہے۔ کالعدم تنظیم کا اہم رہنما الیکشن کے وقت وزیر خرانہ کے ساتھ گھومتا رہا۔انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے کر تحریک انصاف کو مدد دی گئی۔ دنیا کو پیغام دے رہے ہیں کہ ہم ان تنظیموں کو این آر او دے رہے ہیں۔ کالعدم تنظیم کے اثاثہ جات پر جے آئی ٹی کیوں نہیں بنتی؟ یہ شاید مشکل سوال ہیں لیکن ہمیں ان کے جواب چاہئیں۔احتساب کے نام پر جو انتقام لیا جارہا ہے۔ بے نقاب کروں گا۔انہوںنے کہا کہ حکومت کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ نہیں، حکومت کو جوابدہ بنانا میرے فرض میں شامل ہے۔

شیئر: