Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’مریم نواز سے منسوب خط جعلی ہے‘ ‘

اے وحید مراد 
 
پاکستان میں سابق وزیراعظم نواز شریف جیل میں ہونے کے باوجود خبروں میں ہیں ۔ 
نواز شریف کی بیماری اور ان کی بیٹی مریم نواز کی سوشل میڈیا کے ذریعے بیانات ذرائع ابلاغ میں جگہ پاتے ہیں مگر دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ایسے پیغامات یا دستاویزات بھی سامنے آتے ہیں جن کی تصدیق ہونے سے قبل ہی لاکھوں لوگ پڑھ کر آگے پھیلاتے ہیں ۔
 
سنیچر کو سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز سے منسوب ایک خط ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا جس میں اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ناظم الامور کو مخاطب کیا گیا ہے ۔ 
پاکستان مسلم لیگ ن کے لیٹر ہیڈ پر لکھے گئے اس مبینہ خط کو صوبہ پنجاب کے وزیراعلی کے مشیر شہباز گل نے ٹوئٹر پر شیئر کر کے لکھا کہ ’میں نے ہر حوالے سے تصدیق کی ہے کہ یہ خط اور اس کے مندرجات درست ہیں۔‘
پیر کی صبح شہباز گل کے اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا مبینہ خط ہٹا دیا گیا ۔ 
اس بارے میں جب اردو نیوز نے شہباز گل سے رابطہ کر کے پوچھا تو ان کا جواب تھا کہ ’میری ٹیم نے کیا ہوگا، میں پوچھ کر بتا سکتا ہوں۔‘ 
سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے خط میں امریکی حکومت سے نواز شریف کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ اس خط پر سات مارچ کی تاریخ درج ہے اور مریم نواز کے دستخط بھی نقل کیے گئے ہیں ۔ 
اتوار کو اس خط پر مسلم لیگ ن کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا اور کئی رہنماؤں نے اس کو جعلی قرار دیا ۔ 
مریم نواز نے اس خط کی نقل ٹوئٹر پر پوسٹ کر کے لکھا ہے کہ ’میرے نام اور دستخط کے ساتھ یہ خط جعلی ہے۔‘ انہوں نے لکھا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی شیطانی دماغ کارفرما ہے ۔
اردو نیوز نے اس خط کے بارے میں اسلام آبادمیں امریکی سفارت خانے کے ترجمان ڈبلیو رچرڈ سنیلسائر سے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ’میں یہ بتا سکتا ہوں ہمیں ایسا کوئی خط موصول نہیں ہوا۔‘
مسلم لیگ ن کی پنجاب اسمبلی میں رکن حنا پرویز بٹ نے جعلی خط پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم قانون کے تحت مقدمے کے اندراج کے لیے صوبائی اسمبلی میں قرارداد بھی جمع کرائی ہے ۔ 
 
 

شیئر: