Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاگل شخص

مشعل السدیری ۔ الشرق الاوسط
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ جس نے ناحق یا فساد برپا کرنے کیلئے کسی شخص کو قتل کیا یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ اس نے سب لوگوں کو قتل کردیا ہو۔
قارئین کرام! آج میرے کالم کا موضوع (قتل ) ہے۔ اس پر قلم اٹھانے سے قبل کم از کم 5منٹ تک میرا جسم یہ سوچ کر لرزتا رہا کہ اگر خدانخواستہ قاتلوں کا ہدف میں ہوتا توکیا ہوتا؟
3امریکی لڑکوں نے بیس بال کے آسٹریلین کھلاڑی کو صرف اپنی اکتاہٹ دور کرنے کیلئے قتل کردیا۔ امریکی لڑکوں کے پاس کچھ کرنے کیلئے نہیں تھا۔ انہوں نے بس یونہی فیصلہ کرلیا کہ راستے میں انہیں پہلا شخص جو بھی نظر آئیگا اسے قتل کردیں گے۔ آسٹریلیا کے کھلاڑی کی بدقسمتی کہ وہ ان کے راستے میں آجانے پر مارا گیا۔
مجھے یاد پڑتا ہے کہ ریاض سے شمالی سعودی عرب جانے والے سامان بردار ٹرک کے ایک ڈرائیور نے اپنے معاون کو پیٹ میں زور دار مکا مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اسے گرفتار کرکے قتل کا جواز دریافت کیا گیا تو اس نے اپنی واردات کی وجہ بیان کرکے لوگوں کو چونکا دیا۔ کہنے لگا :میرا معاون موٹی کھال کا تھا۔ وہ مزاح کی حس سے عاری تھا۔ بس اسی لئے میں نے اسکی جان لے لی۔
ایک روسی (بیلوف ) نے اپنی بیوی اور 6بچوں کو جس وجہ سے قتل کیا اس کے سامنے یہ سارے قاتل ”بھلے“ لگتے ہیں۔ روسی نے کہا کہ غصہ اسلئے آیا کیونکہ میری بے وقوف بیوی مجھے بتائے بغیر بچے کی حجامت کیلئے حجام کے یہاں چلی گئی تھی جس نے بال کچھ اس طرح کاٹے کہ میرا بیٹا ”طوطا“ لگنے لگا۔
اگر آپ حضرات ابھی تک لرزہ براندام نہیں ہوئے تو ایک تازہ ترین خبر پڑھ لیجئے ۔ ترک عدالت نے اپنی بیوی کو بجلی کا کرنٹ لگا کر قتل کرنے والے شوہر کو سزائے عمر قید سنائی ہے۔ بیوی کا جرم یہ تھاکہ شوہر خود جیسا بہادر بیٹا چاہتاتھا جبکہ بیوی نے بیٹی کو جنم دیا۔
پتہ نہیں اس قسم کے لوگ کس مٹی سے پیدا ہوئے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ یہ مٹی سے نہیں بلکہ ”کیچڑ“ سے پیدا ہوئے ہونگے۔ اللہ زیادہ بہتر جانے۔ بعض مرد بیٹی کی پیدائش کی خبر سن کر آپے سے باہر ہوجاتے ہیں۔ ایک ہندوستانی نے جس کا بھائی سفر پر گیا ہوا تھا، اپنی بھابھی کو بیٹی پیدا ہونے پر ہاکی سے زدو کوب کرکے ہڈی پسلی ایک کرکے قتل کردیا۔
قتل کے واقعات سے آگے چلتے ہیں لیکن اس واقعہ کو پڑھنے کےلئے آپ اپنی ناک بند کرلیں۔
ایک ہندوستانی کاشتکار نے 37برس تک غسل نہیں کیا۔ اس نے قسم کھائی تھی کہ جب تک اس کے یہاں بیٹا پیدانہیں ہوگا تب تک وہ غسل نہیں کریگا۔ اس کی ساری محنت اکارت گئی ۔بیوی نے یکے بعد دیگرے 7بیٹیاں جنم دیں۔ بیٹا ایک بھی نہیں ہوا۔ یہ کاشتکار اپنے رشتہ داروں کی نظر میں (دنیا کا بدبودار ترین) مشہور ہوگیا۔ اس کے بال 182سینٹی میٹرطویل ہوگئے اور اسکے سر میں جوﺅں کی بستی بس گئی۔
حدیث شریف میں ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جس کی تین بیٹیاں ہوں اور وہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے تو اس کےلئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔عرض کیا گیا : اور 2ہوں تو؟ فرمایا : تب بھی۔ عرض کیا گیا : اگر ایک ہو تو ؟ فرمایا : اگر ایک ہو توبھی“۔
کاش خواتین کا عالمی دن منانے والے اس حدیث کو سونے کے پانی سے تحریر کرکے اپنا لوگو بنالیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 
 
 

شیئر: