Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمجھوتہ ایکسپریس کیس،ملزمان کی بریت پر پاکستان کا احتجاج

اسلام آباد... پاکستان نے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو دفترخارجہ طلب کرکے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت پر شدید احتجاج کیا ہے۔ دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق ہندوستانی ہائی کمشنر سے کہا گیا کہ سمجھوتہ ایکسپریس پر ہونے والی دہشتگردی میں 44 بے گناہ پاکستانی جاں بحق ہوئے، پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس پر پیش رفت نہ ہونے کا معا ملہ مسلسل اٹھاتا رہا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی عدالت نے سرغنہ سوامی اسمانند سمیت ہندو انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس کے ملزمان کو رہا کیا۔ سانحے کے11 سال بعد ملزمان کی بریت انصاف کے ساتھ مذاق ہے، جس سے ہندوستانی تی عدلیہ کی ساکھ بے نقاب ہوگئی۔ پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگانے والے ہند کی منافقت اور دہرا معیار دنیا کے سامنے آگیا۔ ہندنے سرعام اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے دہشتگردوں کو تحفظ دیا۔واضح رہے کہ ہندوستانی ریاست ہریانہ کے ضلع پنچکولہ کی این آئی اے عدالت نے 2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں دھماکوں کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم اسیمانند سمیت چاروں ملزمان کو بری کر دیا ۔عدالت نے 12 سال پرانے کیس کا فیصلہ گواہوں کے بیانات، استعاثہ کی شہادتیں اور استعاثہ کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔دھماکوں کے فورا بعد اس کا الزام مسلم گروپوں پر لگایا گیا کئی سال کی تفتیش کے بعد نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے 2011 میں ہندو انتہاپسند تنظیموں کے کارکنان کو اس کیس میں نامزد کیا تھا۔ سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا تھا جب پاکستان کے اس وقت کے وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری ایک دن بعد ہندکے ساتھ امن مذکرات شروع کرنے کے لئے نئی دہلی پہنچنے والے تھے۔

شیئر: