Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدلیہ کا معاون ادارہ

جمعرات 28 مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی کابینہ نے عدالتی یا سرکاری اداروں اور منجمد اثاثوں کے تصفیے کے امور انجام دینے والے اداروں کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے والا مرکز ”الاسناد والتصفیہ“قائم کرنے کی منظوری دیکر عدالتی شعبے میں غیر معمولی اضافہ کیا ہے۔سعودی عرب قانون سازی اور عدالتی کارروائی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔حالیہ ایام کے دوران قانون سازی اور عدلیہ کے شعبوں میں زبردست اصلاحات نافذ کی گئی ہیں۔ سعودی عرب اقتصادی اصلاحات کیلئے یہ دونوں کام مربوط شکل میں انجام دے رہا ہے۔ اسکا اثر ملکی اور بین الاقوامی سطحوں پر یہ پڑا ہے کہ یہاں اور وہاں یہ احساس برپا ہونے لگا ہے کہ سعودی عرب کا عدالتی نظام تروتازہ ہے۔
اب تک ہوتا یہ رہا تھا کہ سرکاری اور عدالتی اداروں کو منجمد اثاثوں کے تصفیے کی کارروائی از خود کرنا پڑ رہی تھی۔ اِن میں اُن اداروں کا بڑا وقت بھی صرف ہورہا تھا اور انکے مسائل پر اس کا دباﺅ بھی غیر معمولی تھا۔ اسی کے ساتھ ساتھ ایک مشکل یہ پیش آرہی تھی کہ سرکاری اور عدالتی اداروں کے پاس منجمد اثاثوں کو پیشہ ورانہ شکل میں ختم کرنے کا تجربہ اور ہنر نہیں تھاجس کی وجہ سے بعض منجمد اثاثوں کا تصفیہ اس انداز سے ہوا کہ مقروض اور قرضہ دینے والوں میں سے کسی ایک کا بھی حق صحیح معنوں میں ادا نہیں ہوا۔ وزارت انصاف قومی تبدیلی پروگرام 2020کے تحت کوشاں ہے کہ وہ کام جو نجی ادارے کا ہے اُس میں سرکاری اور عدالتی اداروں کو نہ الجھایا جائے۔ اسی طرح سے ایگزیکٹیو کورٹس پر بوجھ بھی کم سے کم کیا جائے۔وہ کام جو نجی ادارے کے ہیں وہ اسی سے لئے جائیں۔ اسی تناظر میں وزارت انصاف نے مرکز الاسناد و التصفیہ کے قیام کی تجویز دی جسے سعودی کابینہ نے منظوری دیدی۔ یہ مرکزوکلاءکی خدمات حاصل کریگا۔ علاوہ ازیں لا فرمزسے عدالتی فیصلوں کے نفاذ میں پیشہ ورانہ قانونی تعاون حاصل کریگا۔ اسی کے ساتھ ساتھ منجمد اثاثو ںکی مارکیٹ ویلیو بتانے والے اداروں اور ماہرین کی خدمات بھی حاصل کریگا تاکہ منجمد اثاثوں کا تصفیہ عدل و انصاف کا ضامن بنے۔ نیلامی ٹھوس بنیادوں پر ہو۔ جائدادوں کا تصفیہ حقیقی شکل میں نہ ہو۔ گزشتہ دنوں اس حوالے سے شکایات پیدا ہوئیں۔ آئندہ ایسا نہیں ہوگا کیونکہ نیا مرکز اس حوالے سے مکمل پیشہ ورانہ امدادی کردار ادا کریگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: