Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی بندرگاہ اللاذقیہ کا انتظام ایران کے حوالے کرنے پرروس برہم

 بندرگاہ روس کے بحری اڈوں کے قریب واقع ہے،ایران کو تاریخ میں پہلی بار بحیرہ روم میں قدم جمانے کا موقع ہاتھ آگیا
 
لندن :  روس نے شامی بندرگاہ اللاذقیہ کا انتظام ایران کے حوالے کرنے پر شدید برہمی کا اظہا ر کردیا۔ یہ بندرگاہ  طرطوس اور اللاذقیہ میں روس کے بحری اڈوں کے قریب واقع ہے۔شامی حکومت کے فیصلے کی بدولت ایران کو تاریخ میں پہلی بار بحیرہ روم میں قدم جمانے کا موقع ہاتھ آگیا۔
الشرق الاوسط اخبار کے مطابق اللاذقیہ بندرگاہ کا انتظام شامی حکومت اور سوریا ہولڈنگ کمپنی کے درمیان معاہدے کے مطابق ایک فرانسیسی کمپنی چلا رہی ہے۔ حال ہی میں شامی حکومت نے سوریا ہولڈنگ کو تحریری طور پر ہدایت دی ہے کہ وہ اللاذقیہ بندرگاہ کا انتظام شام کے حوالے کردے او راس سلسلے میں دمشق اور تہران کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا احترام کرے۔ معاہدے میں اللاذقیہ بندرگاہ کا انتظام آئندہ موسم خزاں سے ایران سنبھالے گا۔
  • روس کی برہمی کا سبب:
شام ، ایران معاہدے نے دو مسائل کھڑے کردیئے ہیں۔ پہلا مسئلہ یہ ہے کہ فرانسیسی کمپنی شامی حکومت کے خلاف عدالت سے رجوع کرکے سابقہ معاہدہ فسخ کرنے پر معاوضہ طلب کریگی۔ دوسرا مسئلہ سیاسی اور اسٹراٹیجک ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ اللاذقیہ بندرگاہ کا انتظام ایران کے حوالے کرنے سے روس کی انفرادیت داؤ پر لگ جائیگی۔ اب تک روس شامی سمندر پر تن تنہا قبضہ جمائے ہوئے ہے۔
 

شیئر: