Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں‘دہشت گردوں نے علاقے کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیا‘

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں17 گھنٹے کی کارروائی کے بعد مارے جانے والے دہشت گردوں کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ انھوں نے علاقے کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا تھا۔
پشاور کے علاقے حیات آباد میں سکیورٹی فورسز نے پیر کی رات کو کارروائی شروع کی تھی جو کہ منگل کی دوپہر تک جاری رہی  جس میں5دہشت گرد مارے گئے ہیں جبکہ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا ہے ۔
حیات آباد آپریشن سے متعلق اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ اس علاقے میں کچھ عرصہ قبل ایک جج اور ڈی آئی جی پر حملہ بھی ہو چکا ہے اور دہشت گردوں نے اس علاقے کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے۔
‘ ایک تو اس علاقے میں بہت اہم شخصیات رہتی ہیں جن میں ریٹائرڈ فوجی، حاضر سروس ججز،سرمایہ دار اور دیگر شعبوں کے لوگ شامل ہیں۔ دوسرا یہ علاقہ خیبر ایجنسی کے بہت قریب ہے اور یہاں کسی کو ہدف بنانا بھی نسبتاً آسان ہے۔‘
اس پر سکیورٹی امور کے ماہرین کے مطابق دہشت گرد کافی تربیت یافتہ تھے کیونکہ ان کےخلاف پیر کی رات آپریشن پولیس نے شروع کیا تھا لیکن جلد ہی اسے فوج کی مدد لینا پڑی اور مکان میں چھپے دہشت گردوں کو گرفتار یا ہلاک کرنے میں کئی گھنٹے لگ گئے۔ 
سکیورٹی امورکے ماہر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ حیات آباد آپریشن میں مارے گئے دہشت گرد منجھے ہوئے اور تربیت یافتہ تھے۔
انھوں نے کہا کہ ‘ سیکیورٹی فورسز نے جان بوجھ کر رات کے اندھیرے میں کارروائی کرنے کے بجائے دن کی روشنی کا انتظار کیا تاکہ جان نقصان کا احتمال کم سے کم ہو۔ امجد شعیب کا کہنا ہے کہ افغان بارڈر کے ساتھ باڑ لگانے کا عمل مکمل ہونے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آنے کا امکان ہے۔‘
حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے بعد پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج اور خیبرپختونخوا پولیس نے خفیہ اطلاعات پر پشاور کے علاقے حیات آباد کے فیز سات میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کے خلاف مشترکہ کارروائی کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پیر کی رات شروع کی گئی اور فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد مارے گئے جبکہ ایک پولیس اہلکار قمر عالم بھی گولیوں کا نشانہ بنے۔ آپریشن میں ایک فوجی جوان اور ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا۔ 
اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل پولیس شفقت ملک نے میڈیا کو بتایا کہ مکان کے اندر اور ایک موٹر سائیکل میں 50 کلو گرام دھماکا خیز مواد نصب تھا جسے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
دہشت گردوں کے زیر استعمال مکان کے قریب ہی رہائش پذیر اورعینی شاہد بہرام آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ دہشت گردوں نے گذشتہ ماہ ہی مکان کرائے پر حاصل کیا تھا۔ انہوں نےبتایا کہ علاقے میں پیر کی شام 6 بجے آپریشن شروع ہوا اور اس کے بعد فائرنگ کی شدید آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔
 

شیئر: