Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں غیر متوقع بارش، 'پتہ نہیں پیسے بھی پورے ہوں گے یا نہیں '

 
رائے شاہنواز
پاکستان میں ہونے والی  حالیہ بارش سے صوبہ پنجاب میں گندم، چنا اور اسٹرابیری کی فصلیں بہت زیادہ متاثرہوئی ہیں۔
پاکستان آج کل مغربی ہواوں کے سلسلے سے پیدا ہونے والی موسمی صورت حال سے دوچار ہے جس کی وجہ سے ملک کے کئی حصے تواتر سے طوفانی بارش کی لپیٹ میں ہے۔
بارش سے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کھڑی فصلوں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر صاحب زاد نے اردو نیوزکو بتایا کہ پنجاب میں اوسط بارش 40 ملی میٹر تک ریکارڈ ہوئی ہے اور یہ سلسلہ ابھی مزید 24 گھنٹے تک چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ بارش بلوچستان کے علاقوں میں ریکارڈ کی گئی ہیں جو کہ 94 ملی میٹر ہے جبکہ سندھ اورخیبرپختونخوا میں 60 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب میں فصلیں متاثر
صوبہ پنجاب کے وزیرزراعت نعمان لنگڑیال نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 17 اپریل کی صبح تک ان کے پاس جو اعدادوشمار آئے ہیں ان کے مطابق 60سے65 ہزار ایکڑ تک پنجاب میں گندم کی فصل متاثر ہوئی ہے۔
 'اگر بارش کا سلسلہ مزید ایک روز تک جاری رہا تو مزید رقبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔'
 ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گندم کی فصل کٹائی کے مرحلے میں ہے اور ایسے میں بارش کی وجہ سے ایک تو کٹائی کے عمل میں تاخیر ہو گی دوسرا اب فصل کو پانی کی بالکل بھی ضرورت نہیں اس لیے پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے فصل کی اوسط پیداوار میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
دوسری طرف محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر صاحب زاد کا کہنا ہے کہ بارش کے ساتھ ژالہ باری اور تیز ہواوں سے بھی فصلوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ بعض علاقوں میں ہوا کی رفتار 84 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی جس سے گندم کی کھڑی فصل متاثر ہوئی۔
 ان کے مطابق تیار فصل کے لیے20 کلومیٹر سے زیادہ ہوا کی رفتار خطرے کی گھنٹی ہے۔ساتھ اگر تیار فصل کی جڑیں گیلی ہوں تو نقصان کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر کے مطابق گندم کے ساتھ اس وقت وہ تمام فصلیں جو پھل آور ہیں ان کے لیے بھی یہ بارش کوئی اچھا شگون نہیں۔
'بارانی علاقوں میں چنے کی فصل بھی تیار ہے اسی طرح اسٹرابیری جو کہ حالیہ سالوں میں بڑے پیمانے پر کاشت کی جا رہی ہے وہ بھی متاثر ہو گی'۔
 لاہور کے کاشتکار چوہدری خداداد نے اردو نیوز کو بتایا کہ انہوں نے اس بار ٹھیکہ پر زمین لے کر ننکانہ صاحب کے علاقے میں ا سٹرابیری کاشت کی۔ 'قیمتیں پہلے ہی سے بہت کم ہے اور اب پچھلے تین دنوں سے کھیتوں میں پانی کھڑا ہے پتہ نہیں ٹھیکے کے پیسے بھی پورے ہوں گے یا نہیں۔'
خیال رہے منگل کے روز صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بھی سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر 
اپنے ایک بیان کے ذریعے اپیل کی تھی کہ ’اللہ تعالی کے حضور بارش کے تھمنے اور کسان کی فلاح کے لیے گڑگڑا کر دعا کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارش اورژالہ باری سے گندم کی تیار فصل کو شدید نقصان کا اندیشہ ہے۔
 
 

شیئر: