Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محمدصلاح کی مسلم دنیا میں خواتین کے ساتھ برتاﺅ میں تبدیلی کی اپیل

مصرکی ٹیم کوتین دہائیوں کے بعد سنہ 2018 میں فیفا ورلڈ کپ تک پہنچانے والے مصری فٹبالر محمد صلاح نے اسلامی دنیا میں عورتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک میں تبدیلی لانے کی اپیل کی ہے ۔
انگلش کلب لیور پول کے لئے فارورڈ پوزیشن پر کھیلنے والے26 سالہ محمد صلاح کوامریکی میگزین ٹائم نے ٹائیگر وڈز، لی بورن جیمز اور نومی اوساکا سمیت 2019 کی100 بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل کیا ہے ۔ 
جریدے کو حال ہی میں دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے اندرخواتین کو یکساں حقوق دینے کی سوچ پیدا کرنے کے لئے کئی برس لگے ہیں اور وہ اس میں مزید تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں۔ان کے مطابق ان کے اندر یہ سوچ اپنے کلچر اور مشرق وسطیٰ میں خواتین کے ساتھ کئے جانے برتاﺅ کو دیکھ کر پیدا ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ’میں عورتوں کی پہلے سے زیادہ حمایت کرنے لگا ہوں کیونکہ میرا خیال ہے کہ وہ بہت کچھ پانے کی حقدار ہیں۔‘
مصری فٹ بالر کا کہنا تھا کہ لوگوں کی امیدیں انہیں اکثر دباو¿ میں مبتلا کر دیتی ہیں لیکن یہ ان کے لئے ایک قابل فخر بات ہے جس کی وجہ سے وہ اور اچھے طریقے سے کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ 
 محمد صلاح کی ایک5 سال کی بیٹی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کھیل کے بعد تھکن مٹانے کےلئے ان کا پسندیدہ طریقہ اپنی بیٹی کے ساتھ وقت گزارنا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح کا فٹ بالر بننے کے بعد ان کے طرزِ زندگی پر زیادہ فرق نہیں پڑا ہے اور وہ اپنی زندگی ایک عام انسان کی طرح ہی گزارتے ہیں اور زیادہ تر وقت گھر پر ہی رہتے ہیں کیونکہ انہیں باہر گھومنا پسند نہیں ہے ۔ 
 

شیئر: