Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'دنیا کا سب سے کم وزن بچہ 'ایسا لگتا تھا کہ چھونے سے ٹوٹ جائے گا

جاپان میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ دنیا کے سب سے کم وزن بچے کوصحت یابی کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کیا جا رہا ہے۔ 
جاپانی میڈیا کے مطابق پیدائش کے وقت بچے کی لمبائی صرف 8.7 انچ تھی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق بچے کی پیدائش کے فوراً بعد انہیں کافی مشکلات پیش آئیں لیکن اب بچہ ٹھیک ہے اور اس کے ماں باپ بھی مطمئن ہیں ۔ 258گرام وزن کے ساتھ پیدا ہونے والا بچہ 7.4 پاونڈ وزن کے ساتھ گھر جا رہا ہے۔
روسوکی سیکیا نامی بچے کی پیدائش گذشتہ سال اکتوبر میں ہوئی تھی اور پیدائش کے وقت بچے کا وزن ایک سیب کے برابر تھا ۔ 
ڈاکٹروں کے مطابق روسوکی سیکیا کی ماں کو ہائپر ٹینشن ہوا جس کی وجہ سے ایمرجنسی میں 24ہفتے اور پانچ دن کے حمل کا آپریشن کیا گیا ۔ 
پیدائش کے وقت روسو سیکیا کا قد 22 سینٹی میٹر یعنی آٹھ اعشاریہ چھ انچ ، اور وزن 258گرام یا 9 اونس تھا ۔ 
اس سے قبل جاپان میں پیدائش کے وقت سب سے کم وزن بچے کا ریکارڈ 268 گرام تھا جو گذشتہ سال پیدا ہوا تھا ۔ 
یکم اکتوبر سنہ 2018 کو پیدا ہونے والے روسوکی سیکیا کو ڈاکٹروں نے پیدائش کے بعد بچوں کے انتہائی نگہداشت والے یونٹ میں رکھا ۔ 
ہسپتال میں بچے کو ٹیوب کے ذریعے غذا دی جاتی رہی اورماں کا دودھ کاٹن پر لگا کر منہ میں نچوڑکے خوراک مہیا کی گئی ۔
روسوکی سیکیا کی ماں ٹوشیکو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ' جب وہ پیدا ہوا تو اتنا چھوٹا تھا کہ ایسا لگتا کہ کسی نے چھو بھی لیا تو ٹوٹ جائے گا۔ میں سخت پریشان تھی۔'
انہوں نے کہا کہ'اب وہ دودھ پیتا ہے اور ہم اسے نہلابھی سکتے ہیں۔ مجھے اس کو بڑھتے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔'
ڈاکٹرز کے مطابق سات ماہ میں بچے کا وزن 13گنا بڑھ کر اب تین کلو ہو گیا ہے۔ روسوکی سیکیا کو اختتام ہفتہ جاپان کے ناگانو چلڈرن ہسپتال سے ڈسچارج کیا جائے گا۔ 
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یونیورسٹی آف لووا نے ایک رجسٹرمیں کم وزن بچوں کی درجہ بندی کی ہے ۔ اس رجسٹر کے مطابق دنیا کی سب سے کم وزن کی بچی سنہ 2015میں جرمنی میں پیدا ہوئی تھی جس کا وزن 252 گرام تھا۔
یونیورسٹی آف لووا کے اعداد وشمار کے مطابق پیدائش کے وقت کم وزن بچوں میں لڑکوں کے بچنے کی شرح لڑکیوں کے مقابلے میں کم ہے۔ 

شیئر: