Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈاکٹر کی بیوی کے بعد پیش خدمت ہے پتا نہیں کس کی بیوی‘

پولیس کے مطابق خاتون نے گاڑی سائیڈ پر کرنے کا کہنے پر بدتمیزی کی (فوٹو لاہور پولیس)
لاہور میں ٹریفک وارڈن سے بدکلامی اور ہاتھا پائی کرنے والی ایک خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر آئی تو صارفین نے معاملے پر کہیں افسوس کا اظہار کیا تو کہیں دوسروں کو محتاط رہنے کے مشورے دیے۔
سوشل میڈیا پر موجود دو منٹ سے زائد دورانیے کے دو الگ الگ کلپس میں ایک کار سوار خاتون کو پولیس اہلکار سے بحث اور پھر اسے دھمکاتے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ لاہور پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ منگل کی شام کو وارڈن سے بدکلامی اور تھپڑ مارنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
واقعے کا نشانہ بننے والے ٹریفک وارڈن کی مدعیت میں لاہور پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے جس کے مطابق وہ لبرٹی مارکیٹ بیٹ کے علاقے میں ڈیوٹی پر تھے۔ اس دوران ٹریفک میں خلل ڈالتی، غلط پارک کی ہوئی ایک کار کو پوائنٹ آفیسر نے سائیڈ پر کرنے کا کہا تو گاڑی کی عقبی نشست سے اترنے والی خاتون نے بدتمیزی کی۔
پٹرولنگ آفیسر کے مطابق پوائنٹ آفیسر نے انہیں کال کر کے بلایا، وہ موقعے پر پہنچے تو خاتون نے بدکلامی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے دو تھپڑ بھی مارے۔ اس دوران خاصی تعداد میں لوگ جمع گئے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خاتون گاڑی لے کر فرار ہو گئی۔
سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو میں دکھائی دینے والے مناظر پر تبصروں میں اس رویے کو افسوسناک قرار دیا۔ 
 
روبیناز نامی ہینڈل نے اپنے تبصرے میں حیرت کا اظہار کیا تو لکھا ’میں یقین نہیں کر سکتی، کیا وہ واقعی خاتون ہیں؟ میرا نہیں خیال‘۔
 

عثمان ارشد نامی صارف نے اپنے تبصرے میں لکھا ’ایسے لوگ ان آفیسرز کی زندگی اجیرن کر دیتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ یہ 500 روپے کے چالان کا معاملہ ہو لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا استحقاق مجروح ہوا اور آفیسرز سے بدتمیزی کرتے ہیں‘۔

ٹام حسین نامی ہینڈل نے ’بیگمات اصل مافیا ہیں‘ کا کیپشن متعارف کروایا تو سیدہ یاسمین علی نے لکھا کہ وہ گزشتہ روز ایسا ہی کرنے لگی تھیں۔ واقعہ جان کر ریپلائی کرنے والی فائقہ سلمان نامی صارف نے انہیں لکھا کہ ’آپ درست بھی ہوں تو محتاط رہا کریں۔ آپ نہیں جان سکتیں کہ کون ویڈیو بنا کر ایڈیٹ کر لے اور پھر آپ کے علم میں آنے سے قبل ہی یہ وائرل بھی ہو جائے‘۔

چیف ٹریفک آفیسر لاہور کیپٹن (ر) سید حماد عابد کا کہنا ہے کہ خاتون کی شناخت کر لی گئی ہے۔ گاڑی کو تحویل میں لے چکے ہیں اب خاتون کی گرفتاری کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
سی ٹی او لاہور کے مطابق خاتون نے وارڈن کو ناخن اور تھپڑ مارے، تضحیک آمیز رویہ قابل مذمت ہے۔
ٹریفک وارڈن سے بدکلامی و دھمکیوں کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا تو گاڑی، اس کے مالک، بینک سے حاصل کیے جانے اور دیگر ٹریفک خلاف ورزیوں کے ڈیٹا سمیت دیگر تفصیلات بھی سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: