Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان: کریمہ بلوچ کی آبائی علاقے تمپ میں تدفین کر دی گئی

کریمہ بلوچ کے اہلخانہ کے مطابق ان کی تدفین پیر کو کی جائے گی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
کینیڈا میں خود ساختہ جلا وطنی کے دوران مرنے والی بلوچ سیاسی رہنماء کریمہ بلوچ کی بلوچستان میں ان کےآبائی علاقے تمپ میں تدفین کر دی گئی ہے۔ 
تدفین کے موقع پر تمپ میں انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پورے ضلع میں موبائل فون سروس بھی معطل کردی گئی۔
 
علیحدگی پسند بلوچ نیشنل موومنٹ کی رہنماء اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی سابق چیئرمین کریمہ بلوچ بیس دسمبر کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پراسرار طور پر ہلاک ہوئی تھیں۔ بلوچ تنظیموں نے ان کی موت کو قتل قرار دیا تھا تاہم ٹورنٹو پولیس نے کسی مجرمانہ سرگرمی کے امکان کو مسترد کیا تھا۔
کریمہ کے بھائی سمیر محراب بلوچ  کے مطابق کریمہ کی میت اتوار کی علی الصبح کینیڈا سے پاکستان پہنچائی گئی۔ کراچی ایئر پورٹ پر سیکورٹی حکام نے تاخیر کے بعد میت کو ورثاء کے حوالے کیا تاہم اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی خواہش کے باوجود ان کی نماز جنازہ کراچی کے علاقے لیاری میں ادا کرنے نہیں دی گئی۔
میت کو سیکورٹی حصار میں اتوار کی رات کو مکران کوسٹل ہائی وے کے راستے بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاک ایران سرحد کے قریب واقع آبائی علاقے تمپ پہنچایا گیا۔
کریمہ بلوچ کے شوہر حمل حیدر نے ٹویٹر پر ایک پیغام میں بتایا تھا کہ کریمہ بلوچ نے جلا وطنی کے دوران وصیت کی تھی کہ انہیں اپنے آبائی علاقے تمپ میں ہی سپرد خاک کیا جائے۔
کریمہ بلوچ کے اہلخانہ نے پیر کو تدفین کرنے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: