Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ مکرمہ: مولانا فیض محمد کے اعزاز میں عشائیہ

 
 
وسائل سے مالا مال بلوچستان کے لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں ،جے یو آئی (ف) محرومیاںدور کرے گی،مولانا فیض محمد
 
محمد عامل عثمانی ۔ مکہ مکرمہ
 
  جے یو آئی بلوچستان کے امیرشیخ الحدیث مولانا فیض محمد کے اعزاز میں انجینیئرعبدالمنان نے عشائیہ دیا۔ اس موقع پر شرکاء سے بات چیت میں مولانا فیض محمد نے کہا کہ بلوچستان کے علاقے خضدار ، خاران،قلات وغیرہ میں اسلام حضرت عمرفاروق کے زمانے میں پہنچ چکا تھا۔ قلات کے نواب احمد یار خان کے زمانہ میں تمام احکامات شرعی قوانین کے مطابق حل ہوا کرتے تھے ۔ نواب احمد یار خان نے قائد اعظم اور انکی ہمشیرہ کو چاندی اور سونے میں تولا تھا اور کہا تھا کہ آپ پاکستا ن کو چلا ئیں ۔ اسی دینی رجحان کے باعث جے یو آئی(ف) بلوچستان میں مضبوط ہوئی اور آج دنیاکے مظلوم عوام کی آواز بن چکی ہے۔ بلوچستان کے لوگوں کی حقوق کے لئے ہمیشہ پارلیمنٹ اور عوامی فورمز پر جر ات مندانہ موقف اختیار کیا۔ بلوچستان کی سرزمین وسائل سے مالا مال ہے۔کئی سو کلو میٹر پر مشتمل ساحل، تیل و گیس ،معدنیات اور تانبے چاندی کے ذخائر پوری دنیا کی نظروں میں کھٹک ر ہے ہیں۔ وسائل سے مالا مال سر زمین کے لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں ۔بلوچستان کے لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ جدید دور میں شرح تعلیم انتہائی کم ہے۔ 70 فیصد بچے جہالت کے اند ھیروں میں بھٹک رہے ہیں۔نصف سے زائد لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ صحت کی بنیادی سہولتیں نہ ہو نے سے معمولی بیماریوں سے لوگ زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ بلوچستان میں زچگی کے دوران خواتین کی شرح اموات پوری دنیاکے مقابلے میں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی عوام کی محرومیوں کے ازالہ کے لئے سیاسی و جمہوری جد و جہد کرر ہی ہے تاکہ بلوچستان کے وسائل کو صوبے کی ترقی کےلئے استعمال کیا جائے۔ بلوچستان کے موجودہ حالات میں علاقے کے سرداروں کی ہٹ دھرمیوں کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ جے یو آئی(ف) بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ خواہش ہے کہ سیاسی جماعتیں بلوچستان کے مسائل کے حل اور محرو میوں کے خاتمے کے لئے ون پوائنٹ ایجنڈا پر متحد ہوجائیں ۔مولانا فیض محمد نے کہا کہ جے یو آئی کی جد وجہد اپنی تاریخ کے اہم موڑ پر ہے۔ جد و جہد کے سو سالہ تاریخ منا رہے ہیں۔ پشاور میں عالمی اجتماع کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ پوری دنیا اور اپنے کارکنوں اپنے اکابرین کے سیاسی تاریخ کے بارے میں بتاسکیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی اجتماع کے حوالے سے بلوچستان بھر میں کانفرنسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ سی پیک منصو بے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت خضدار،کو ئٹہ اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان کی ترویج کے لئے شعبہ کا اضافہ کر رہی ہے تا کہ چےنیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی جا سکے ۔عشا ئیے میں پاکستان سے آ ئے ہو ئے ڈاکٹر صداقت علی ،حافظ غلام مصطفی کے علاوہ ڈاکٹر محمد اقبال ، غلام رسول مینگل،در محمد ملا زئی اور عنایت اللہ خدرانی نے شرکت کی۔
٭٭٭٭٭٭ 
 

شیئر: