Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق وفاقی وزیر حنیف طیب کے اعزاز میں استقبالیہ تقاریب

 

بنگلہ دیش میں مقیم محصورین پاکستان آجائیں تو کوئی مشکل نہیں ہو گی،ہر شخص اپنے حصّہ کا رزق کھاتا ہے،حنیف طیب کا خطاب 

سماجی رہنما اور المصطفے ویلفیئر سوسائٹی کے بانی،سابق وفاقی وزیر حاجی محمدحنیف طیب کے اعزاز میں جدہ میں استقبالیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔پہلی تقریب اسرار احمد رحمانی اور دوسری محفل میمن ویلفیئر سوسائٹی کے سرپرست اعلیٰ اقبال اڈوانی نے سجائی ۔تقریب میں صدر عرفان احمد کولساوالا،جنر ل سکریٹری طیب موسانی،منصورشیوانی ،شعیب سکندر، محمد امین میمنی،محمد چھاپرا، احمد عبدلکریم، مناف بخشی ، یونس حبیب اور دیگر میمن برادری کے ممبران کی بڑی تعداد کے علاوہ پاکستان جرنلسٹ فورم کے صدر شاہد نعیم، اسد اکرم ، خالد نواز چیمہ اورسید مسرت خلیل نے بھی شرکت کی۔ پہلی تقریب کا آغاز اسرار احمد رحمانی کی تلاوت قر آن پاک او ریاسر خان نیویارک کی نعتِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم اور درود و سلام سے ہوا۔ اس موقع پرحاجی حنیف طیب نے پاکستان اور آزادی کی عظمت کوبیان کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے ہمیں بہت عزت دی۔بیرون ملک جو اتنے پاکستانی نظر آتے ہیںاگر پاکستان نہ بنتا تو ظا ہر ہے کہ وہ اتنی بڑی تعداد میں باہر نہ ہوتے۔اسی طرح پاکستان میں جو عہدے ملے وہ بھی پاکستان اور آزادی کے مرہونِ منت ہیں۔ ورنہ غیر منقسم ہندوستان میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔اللہ نے پاکستان کے طفیل بہت سی عزتیں عطا کیں ۔ہمیں پاکستان کی بھر پور طریقہ سے قدر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں موجود محصورین کو پاکستانی تسلیم کرتے ہوئے ان کی پاکستان منتقلی اور آبادکاری کا انتظام کیاجائے۔ا نہوں نے کہا کہ ان کے پاکستان آجانے سے کسی کے روزگار یارزق پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔اللہ پر انسان کو بھروسہ کرنا چاہیے۔پاکستان پر ان محصورین کا حق ہے انہیں آنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ ہمارے بہت سے سیاسی لیڈروں کو اس بارے میں علم نہیں مگر چونکہ میں وہاں رہا ہوں اور میرا وہاں کاروبار بھی تھا اس لئے سارے حقائق سے اچھی طرح وا قف ہوں اسی بنا پر کہتا ہوں کہ اب بھی اگر سارے محصورین مشرقی پاکستان جو بنگلہ دیش کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے پاکستان آجائیں تو کوئی مشکل نہیںہو گی ۔ہر شخص اپنے حصّہ کا رزق کھاتا ہے۔سی پیک کے بارے میں انہوںنے کہا کہ یہ پاکستان پر اللہ کا بہت بڑا انعام ہے ۔2018کے انتخابات کے بارے میںانھوں نے کہا کہ جب تک اپوزیشن کی جماعتوں کا کوئی اتحاد نہیں بنتا ۔اس وقت تک کوئی تبدیلی کے امکانات نہیں ۔ اقبال اڈوانی کے عشائیے میں خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ مدرسوں میں دینی تعلیم کے ساتھ انگریزی اور فنی علوم کی تعلیم بھی ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں قیام امن کے لئے آپریشن ضرب عضب اورردّالفساد بہت پہلے شروع ہونا چاہیے تھا۔ اس میںتاخیر کا سبب ملک کی سیاسی پارٹیاںتھیں۔ کشمیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اقوامِ متحدہ کی قرارداوں پر عمل در آمدنہیں ہو رہاہے۔ پنڈت جوہر لال نہرو خود قرارداد لیکر اقوام متحدہ میں گئے تھے۔ا نہوںنے کہا کہ مصطفے ویلفیئر کی جانب سے برطانوی شہریت کے حامل آنکھوں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کشمیرمیںزخمیوںکے مفت علاج کے لئے روانہ کرنے کے لئے وزیر اعظم مودی اور اقوامِ متحدہ کو اجازت کی درخواست دی ہے۔ انھوں نے المصطفے ویلفیئر سوسائٹی کی سماجی و رفاہی خدمات کا ذکر کیا۔ا نہوںنے کہا اوورسیز پاکستانیوں کا بڑا احسان ہے ۔ان کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔ ا نہیں مردم شماری میں شامل نہ کرنا بڑی زیادتی ہے۔انہوںنے دعا کی اللہ تعالیٰ نے انسان کو انسان کی خدمت کے لئے پیدا کیا ہے ۔اس لئے سب کو مل کر انسانیت کی خدمت کرنا چاہیے۔

٭٭٭٭٭٭

شیئر: