Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ میں کورونا کے علاج کے لیے فائزر کی گولی کی منظوری

گولی کی منظوری کو وبائی مرض کے خاتمے کے لیے ایک بہت بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے (فائل فوٹو: اے پی)
یورپی یونین میں ادویات کے نگران ادارے نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے فائزر کی گولی کی منظوری دے دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو یہ کورونا کے علاج کے لیے یورپ میں منظور ہونے والی پہلی گولی ہے۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پیکسل ووڈ ایسے مریض جو کورونا سے شدید متاثر ہوسکتے ہیں، ان کے ہسپتال میں داخلے اور اموات میں کمی کا باعث بنی ہے۔
اس کے علاوہ یہ شاید اومی کرون ویریئنٹ کے خلاف بھی موثر ہے۔
گولی کی منظوری کو وبائی مرض کے خاتمے کے لیے ممکنہ طور پر ایک بہت بڑا قدم سمجھا جارہا ہے کیونکہ وہ ہسپتال کے بجائے گھر پر کھائی جا سکتی ہے۔
یورپی میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پیکسل ووڈ منہ سے دی جانے والی پہلی اینٹی وائرل دوا ہے جس کی کورونا کے علاج کے لیے یورپی یونین میں استعمال کی سفارش کی جاتی ہے۔‘
’ہم نے اومی کرون اور کورونا کی دیگر اقسام کے خلاف پیکسل ووڈ کی افادیت کے امید افزا ثبوت بھی دیکھے ہیں۔‘
ای ایم اے نے کہا کہ اس نے ’پیکسل ووڈ کو کورونا کے علاج کے لیے ان بالغوں میں استعمال کرنے کی سفارش کی ہے جنہیں اضافی آکسیجن کی ضرورت نہیں ہے اور جن کا بیماری سے شدید متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔‘

شیئر: