Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں بارشیں: بلوچستان میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہو گئی

پاکستان میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں محکمہ موسمیات کے مطابق کئی شہری علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ 
نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ (این ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی ریلوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کی ترجمان سارہ ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’تمام صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی مختلف ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔‘  
اسلام آباد اور راولپنڈی کی صورتحال کے حوالے سے سارہ ملک کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد کے ای الیون اور ایچ 13 سیکٹر میں شہریوں کو بیسمنٹ خالی کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔‘  
انہوں نے کہا ملک میں اس وقت کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین کے مطابق بلوچستان میں پولیس اور مقامی حکام کا کہنا ہے بارشوں سے 11 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
 بارشوں سے سب سے زیادہ نقصان کوئٹہ میں ہوا ہے جہاں مختلف حادثات میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد سے ایک بچی بارش کے پانی میں ڈوب کر ہلاک ہوگئی۔
بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں گیشتری نالے میں بہہ جانے والے دو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ایس ایچ او مچھ پیر بخش بگٹی نے اردو نیوز کو بتایا کہ کوئلے کی کان میں کام کرنے والے پانچ کان کن پیر کی شام کو سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے جن میں سے دو افراد کو زندہ نکال لیا گیا تھا جبکہ ایک تاحال لاپتہ ہے۔
مقامی لیویز کے مطابق خضدار کے علاقے نال میں سیلابی پانی میں بہہ جانے والے شخص کی لاش بھی برآمد کرلی گئی ہے۔
کوئٹہ کے علاقے خلجی کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک خاتون ہلاک ہو گئی ہیں۔

کورنگ نالے میں پھنسے چاروں بچوں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے

دوسری جانب اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں کورنگ نالہ میں چار بچے پھسل کر نالے میں گر گئے تھے جنہیں ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق بچوں کو پاکستان نیوی اور اسلام آباد اننتظامیہ کی ٹیموں نے حفاظت کے ساتھ پانی سے نکالا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس موسم میں ندی نالوں کے پاس جانے سے گریز کریں۔‘
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کورنگ نالے سے بحفاظت ریسکیو ہونے والے چاروں بچے حقیقی بھائی اور بنی گالہ کے رہائشی ہیں۔ بچے بارش میں کھیل رہے تھے کہ اچانک پانی کے تیز بہاؤ سے پاؤں پھسلنے کے باعث نالے میں جا گرے۔  
اسلام آباد ضلعی انتظامیہ اور پاکستان نیوی کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کیا اور بچوں کو بحفاظت باہر نکال لیا۔ 
’اربن فلڈنگ کا خدشہ‘
منگل کو محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر فورکاسٹ ظہیر الدین بابر نے اردو نیوز کو بتایا کہ مون سون کی بارشوں سے شہری علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔ ’ان بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کے خدشات موجود ہیں۔‘
ظہیر الدین بابر نے بتایا کہ آئندہ پورا ہفتہ ملک کے مختلف حصوں میں بارشیں ہوں گی اس لیے عید پر بھی موسم خوشگوار ہو گا۔’وقفے وقفے سے ملک کے مختلف شہروں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔‘
این ڈی ایم اے کے مطابق آئندہ چند روز تک مختلف علاقوں میں شدید موسلا دھار بارشیں متوقع ہے جس کے نتیجے میں سندھ و بلوچستان کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔ بارکھان، ژوب، سبی، پنجگور، کوہلو، نصیر آباد، نگرپارکر اور دادو کے مقامی ندی نالوں،دریاؤں میں طغیانی اور آندھی کے باعث کمزور انفراسٹرکچرکو نقصان کا اندیشہ ہے۔  
این ڈی ایم اے نے اس خدشے کے پیش نظر متعلقہ وفاقی، صوبائی و ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز، جی بی ڈی ایم اے، ایس ڈی ایم اے اور ان کے ماتحت محکموں کو کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔  
 ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مقامی انتظامیہ  کو شہریوں کے ساتھ رابطے میں رہنے اور فوری ریسپانس کے لیے ایمرجنسی سروس کے لیے عملہ اور مشینری بشمول اربن فلڈنگ  کی صورت میں متعلقہ علاقوں میں ڈی واٹرنگ پمپس کی پیشگی موجودگی یقینی  بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔  
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے بھی احتیاطی تدبیر اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’بارش کے دوران بجلی کی تنصیبات جیسے کہ بجلی کی تاروں، کھمبوں میٹروں اور ٹرانسفارمرز سے مناسب فاصلہ رکھیں۔ ہاتھ یا جسم گیلا ہونے کی صورت میں برقی آلات کو ہرگز نہ چھوئیں، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ کمپلینٹ آفس ہیلپ لائن 118 یا 0519252933 پر کال کریں۔‘
اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’وفاقی دارالحکومت میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے ایکسپریس وے پر کورال سے زیرو پوائنٹ تک ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔ تاخیر سے بچنے کے لیے 30 منٹ پہلے نکلیں۔‘
پیر کو سندھ، کشمیر اور بلوچستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بارشیں ہوئیں۔ سب سے زیادہ بارش بالا کوٹ میں40 ملی میٹر ہوئی۔ سرجانی کراچیاور سکھر میں 23 جبکہ جیکب آباد میں 19ملی میٹر بارش ہوئی۔ بلوچستان میں سب سے زیادہ بارش لسبیلہ میں 33 ملی میٹر، جبکہ کوئٹہ اور پنجگور میں 22 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق کوئٹہ میں بارشوں کے باعث پیش آنے والے مختلف حادثات میں 13 بچوں سمیت 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کلی عالمو میں پانچ مکانات گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ چمن پھاٹک کے قریب تحصیل آفس اورمشرقی بائی پاس پر پولیس ٹریننگ کالج کی دیوار گر گئی ہے۔

شیئر: