Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بگ تھری کے خاتمہ سے ہندکی پسپائی

پاکستان سمیت کئی ملکوں کو یکاو تنہا کرنے کے منصوبے ناکام ہوئے، اسکے منفی مضمرات ہنداور اسکے بورڈ پر بھی پڑے، دوسروں کیلئے بچھائے گئے جال میں ہند خود گر گیا
سید جمیل سراج۔ کراچی
پاکستان کرکٹ بورڈ کی کوششیں رنگ لائیں ، آئی سی سی میں ہند ، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی اجارہ داری کے خاتمے کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز ، نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش اور زمبابوے کرکٹ ٹیموں اور ان کے بورڈ حکام کی جان میں جان آئی۔ انہیں انٹرنیشنل ایونٹس اور باہمی سیریز میں شرکت کے یکساں مواقع اور مالی فوائد حاصل ہوسکیں گے۔ ان تینوں نیشنز کے گٹھ جوڑ کے خاتمے سے دیگر ملکوں کی بے چینی دور ہوگی ،اس ضمن میں چیئرمین پی سی بی شہر یار خان کے موقف کی دیگر رکن ملکوں نے بھر پور تائید و تعریف کی۔ گزشتہ آئی سی سی اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کو سراہا گیا۔دوسری جانب عالمی کرکٹ میں رونما ہونے والی تغیرات کے تناظر میں ہند کو منہ کی کھانی پڑ ی جس پرناقدین و ماہرین کرکٹ نے برجستہ کہاکہ” ہند کو اپنے کئے کی سزا ملنے جا رہی ہے اور یہ کہ جو” دوسروں کیلئے گڑھا کھودتا ہے خود اس میں گرتا ہے “۔ آئی سی سی اجلاس کے بعد کی صورتحال سے ہند کرکٹ بورڈ اور ان کے کرتا دھرتاﺅں کو غلطیوں کا شدت سے احساس ہورہا ہے، انہیں یکم جون سے شروع ہونے والے میگا ایونٹ سے راہ فرار کی تلاش ہے، باوجود حتمی تاریخ گزرجانے کے بی سی سی آئی حکام کی گویا راتوں کی نیندیں اڑ چکیں ، انہیں غیروں کے ساتھ اپنے سابق اور بعض موجودہ کرکٹرز کی جانب سے بھی شدید ردعمل کا سامنا ہے۔عالمی کرکٹرز کی ایسوسی ایشن (فیکا) نے بھی آئی سی سی اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کا خیر مقدم کیا ہے جو ہند اور بگ تھری کی ناکامی پر مہر ثبت کرنے کے مترادف ہے۔
قبل ازیں پی سی بی کی جانب سے بگ تھری کی مخالفت کیلئے مہم میں کامیابی پاکستان اور دیگر رکن ملکوں کی بڑی فتح ہے جبکہ نئی صورتحال ہند کیلئے پریشان کن کہی جائے گی۔اسے اس مرحلے پر جہاں عالمی سطح پر کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں مبصرین بی سی سی آئی حکام پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔بقول شہر یار خان،سوائے ششانک منوہر کے پوراہندوستانی بورڈ بگ تھری کا زبردست حامی تھالیکن اس پیش رفت سے ان کے کرکٹ دشمن عزائم کو شدید بلکہ کاری ضرب لگی، پاکستان سمیت کئی ملکوں کو ”آئی سولیٹ“یعنی دنیا سے تنہا کرنے کے منصوبے بری طرح ناکام ہوئے اور اس کے منفی مضمرات ہند اور ان کے بورڈ پر پڑنے جا رہے ہیں، یعنی دوسروں کیلئے بچھائے گئے جال میں ہند خوداس میں جا گرااوراسے آئی سولیشن جیسی کیفیت کا سامنا ہے،اس موجودہ صورتحال کو ناقدین ہند کی پسپائی قرار دے رہے ہیںجو یقینا پاکستان کرکٹ بورڈ اور اس کے حامی کرکٹ بورڈز کی بڑی اہم کامیابی ہے
ادھر آئی سی سی کے اجلاس کے اختتام پی سی بی کے سربراہ شہر یار خان کافی مطمئن دکھائی دیئے۔ وطن واپسی پر انہوں نے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کو خوش آئند کہا،چونکہ تمام فیصلوں کی توثیق جون میں ہونے والے اجلاس میں کی جائے گی اس لئے اس پر زیادہ تبصرہ کرنا مناسب نہیںہوگا،ان کا کہنا تھا کرکٹ کا حالیہ منظر نامہ ہماری مثبت سوچ اور عالمی کرکٹ کی فلاح و بہبود کیلئے جاری جد وجہد کی اہم کامیابی ہے ،یہ ہماری جیت اور نام نہاد ”بگ تھری “ کی شکست ہے جس کے خاتمے سے رکن ملکوں کی اکثریت کو مالی فوائد کے ساتھ ساتھ ان کے اخلاقی اقدار کو بھی تقویت ملے گی،مالی فوائد کے ضمن میں ہند کو تمام رکن ملکوں پر واضح سبقت حاصل تھی اور ہے اس کے باجود اسے مزید پیسہ کمانے کی فکر لاحق ہے جو ان کی مادیت پسند سوچ کی عکاس ہے،پی سی بی کے باس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہند کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) دنیا کا امیر ترین کرکٹ بورڈ ہے ،ان کے خلاف ہماری تین سیریز ان ہی کے اوچھے ہتھکنڈوں کی نذر ہوچکیں،اب بگ تھری کے خاتمے کے ساتھ ہی آئندہ کے تمام معاہدے از خود ختم ہوگئے، لیکن اس سے ہند کو کوئی فرق نہیں پڑنے والا، ان کے نذدیک سیریز سے ہونے والی آمدنی کی کوئی خاص اہمیت نہیں لیکن دوسری طرف ہمیں اس کے بھیانک اثرات سے پہلو تہی کرنا ہوگا، ہم اس ضمن میں ہند کے خلاف وعدہ خلافی کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا پورا حق رکھتے ہیںجس پر عمل درآمد کیلئے پی سی بی اپنے تھینک ٹینک سے مشاورت کا ارادہ رکھتا ہے، اور ہم یہ کریں گے
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی توقیر ضیائ، خالد محمود اور سابق چیئرمین قومی سلیکشن کمیٹی صلاح الدین احمد صلو نے اپنے تبصروں میں کہا کہ بگ تھری کے خاتمے سے آئی سی سی میں جہاں منصفانہ طور طریقے رائج ہوں گے وہیں تمام رکن ملکوں کو یکساں مالی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔کوئی کرکٹ نیشن آئندہ احساس محرومی کا شکار نہیں ہوگا، عالمی کرکٹ کے دروازے سب کیلئے کھلیں گے، امیر امیر تر بننے کی روائت ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے گی۔کرکٹ کی عالمی تنظیم میں جمہوری اقدارکی اہمیت اجاگرہونے اور آئین کی مکمل پاسداری سے نہ صرف ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کیلئے ترقی کی راہیں کھیلیں گی بلکہ ایسوسی ایٹ ممالک بھی مستفید ہوں گے۔
ناقدین نے اس موقع پر ہند کرکٹ حکام کو یہ مشورہ بھی دیا کہ انہیں حالات کی سنگینی کو سمجمنا چاہئے اور انگلینڈ میں ہونے والی چیمپینز ٹرافی میں شرکت کو یقینی بنائے تاکہ مالی خسارے سے بچا جاسکے،میگا ایونٹ میں عدم شرکت ہند کو عالمی سطح پر پیچھے دھکیل دے گی، اس کی ساکھ بری طرح متاثر ہوگی ۔ آئی پی ایل میں شریک غیر ملکی کرکٹرز کی دستیابی کو بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیںجس کاہندوستانی بورڈ متحمل نہیں ہوسکتا، اب تک کی مجموعی صورتحال سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ ہند کرکٹ حکام نے دوسروں بالخصوص پاکستان کیلئے جو تباہ کن منصوبے تیار کر رکھے تھے اس میں وہ خود پھنسنے والے ہیں، ہند نے جو گڑھا پاکستان کیلئے کھود رکھا تھا اس میںاب خود گرنے جا رہا ہے،اسے گویا منہ کی کھانی پڑی رہی ہے، یہی اس کی پسپائی اور پاکستان کی فتح ہے۔
******

شیئر: