Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیبانیات

- - - - - - ------- - - - - -- ----------- --  -- - - - -------------------- - - - - -----------
دفتر میں جا کے کاٹوں گا ناخن بڑھے ہوئے
- - - - - - - -
 ڈاکٹر سعید کریم بیبانی ۔ جدہ
- - - - --  -- -
ساس کی گر قدر کی تو صرف انگریزوں نے کی
کہتے ہیں اس کو’’ مدر اِن لا‘‘ یہ کیا رتبہ نہیں
ایک ہم ہیں کہ جگت بازی ہی کرتے رہتے ہیں
ہم نے اس اماں کو اماں ہی کبھی سمجھا نہیں
٭٭٭
وطن میں بیوی کی سن لیتا تھا میں ڈانٹ ڈپٹ
 مگر یہاں پہ تو منصف ہوں خود، وکیل بھی ہوں
مرے اقامے پہ بیگم مقیم ہے تو یہاں
 میں صرف خصم نہیں ہوں، ترا کفیل بھی ہوں
٭٭٭
 عرصے سے ایک دانت نکلوانا تھا مجھے
 ڈینٹسٹ کے ریٹ سن کے پریشاں تھا یاس سے
 فٹ پاتھ پر دکھا مجھے دندان ساز اِک
 بیس اِک روپے میں اس نے نکالا پلاس سے
٭٭٭
خرچ پیسہ ہو جہاں کرنا وہاں کرتا ہوں
مجھ کو کنجوس کہا کس نے یہ ہائے ہائے
کیا ضرورت ہے کہ میں اپنا لگاؤں موڈم
ساتھ والوں کا جو گھر چلتا ہے وائے فائے
٭٭٭
جس دوست نے بھی ملنا ہے دفتر میں ہی ملے
 سستی سی طاری رہتی ہے گھر میں پڑے پڑے
گھر میں کہاں ہے وقت مرے پاس اس قدر
دفتر میں جا کے کاٹوں گا ناخن بڑھے ہوئے

شیئر: