Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امت رمضان میں کڑا احتساب کرے، امام حرم

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر سعود الشریم نے کہا ہے کہ رمضان المبارک اچھے کاموں میں مسابقت کامہینہ ہے۔ تیزی سے گزر جاتا ہے۔ اہتمام کیا جائے۔ امت مسلمہ رمضان المبارک میں اپنا کڑا احتساب کرے۔ مسجد نبوی شریف کے اما م و خطیب شیخ علی الحذیفی نے کہا کہ تمام گناہوں سے توبہ کرکے رمضان المبارک کا شایان شان طریقے سے استقبال کیا جائے۔ مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف میں لاکھوںسعودی شہریوں مقیم غیر ملکیوں اور بیرون مملکت سے آنے والے ضیوف الرحمن نے شعبان المعظم کا آخری جمعہ ادا کیا۔ امام حرم نے جمعہ کا خطبہ ایمان افروز ماحول میں دیتے ہوئے کہا کہ وقت کا پہیہ تیزی سے چلتا رہتا ہے۔ ایک موسم گزرتا ہے تو دوسرا موسم آجاتا ہے۔ رمضان کے ایام اور اسکی راتیں خیر و برکت اور رحمتوں کی ساعتیں ہیں۔ سب لوگ ایک، ایک لمحے کو غنیمت شمار کریں۔ جانے والا وقت نہ کبھی ہاتھ آیا ہے اور نہ آئیگا۔ رمضان ہمارے یہاں مہمان کا درجہ رکھتا ہے۔ اس کی ضیافت شایان شان طریقے سے کی جائے۔ رمضان میں فرزندان اسلام کے دل عبادت اور اچھے کامو ںکیلئے تیار ہوجاتے ہیں۔ ماہ مبارک کی عظمت اور تقدس کا احسا س انہیں اچھے کام کرنے اور برے کاموں سے اجتناب پرآمادہ کرتا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ قرآن پاک کی تلاوت کا خوب سے خوب اہتمام کیا جائے۔ کتاب الہیٰ کو سمجھ کر پڑھا جائے۔ اس سے سبق لیا جائے۔ جو قوم بن سوچے سمجھے اور بن تدبر اور تفکر کے مقدس کتاب پڑھتی ہے وہ گمراہ امت جیسی ہی ہوتی ہے۔ رمضان میں کسلمندی، لاپروائی کو چھوڑ دیا جائے۔بعض لوگ رمضان کو کھانے پینے میں فنکاری کا مہینہ سمجھتے ہیں ایسا نہ کیا جائے دروغ بیانی اور غلط کاری سے دور رہا جائے۔ یاد رکھیں کہ رمضان تیزی سے گزر جائیگا اور ہم اسکی ساعتوں سے فائدہ نہ اٹھانے پر ہاتھ مسلتے رہ جائیں گے۔ امت اپنا کڑا احتساب کرے ۔ اپنی غلطیوں ، کوتاہیوں اور لاپروائیوں کی نشاندہی کرے۔ اس سلسلے میں اپنے ساتھ بے رحمی کا معاملہ کرے۔ ماہ مبارک میں اخلاص کے بعد سب سے اہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر لحاظ سے پیروی ہے۔ آپ اس ماہ میں صدقہ کثرت سے کرتے۔ طویل قیام فرماتے۔ غیر معمولی فیاضی کا مظاہرہ کرتے۔ رحمدلی، ناداروں کی سرپرستی بہت زیادہ کیا کرتے تھے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ کے امام و خطیب شیخ علی الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اچھے کاموں پر اللہ تعالیٰ نے بہترین اجر کا وعدہ کیا ہے۔ اللہ پر بھروسہ کیا جائے۔اللہ نے ہمیں اچھے کاموں کے ذریعے خود سے قریب ہونے کی تلقین کی ہے۔ ہمیں اعمال صالحہ کے ذریعے اللہ کا تقرب حاصل کرنا چاہئے۔ امام الحذیفی نے کہا کہ آخرت عمل صالح کے بغیرآراستہ نہیں ہوسکتی۔ رمضان خیر و برکت کا مہینہ ہے۔ اس میں گناہ معاف کرائے جاتے ہیں۔ یہ سال کے دیگر تمام مہینوں سے افضل ہے۔ رمضان میں خیر کے کام بے شمار ہیں۔ شر کے اسباب معمولی ہوتے ہیں۔ امام الحذیفی نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ تمام گناہوں سے توبہ کرکے ماہ رمضان کا استقبال کریں۔ یاد رکھیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں خبردار کرچکے ہیں کہ بعض لوگوں کو رمضان میں بھوکے پیاسے رہنے کا کوئی اجر نہیں ملے گا۔ کئی لوگوں کو عبادت میں راتیں گزارنے پر کوئی ثواب نہیں ملے گا۔ یہ انتباہ ان لوگوں کیلئے ہے جو روزے انکی روح کے بغیر رکھتے ہیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم خبردار کرچکے ہیں کہ جس نے رمضان میں جھوٹ بولنا، جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑا ایسے لوگوں کا روزوں کے نام پر بھوکے پیاسے رہنا انکے کا م نہیں آئیگا۔
 

شیئر: