Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’ٹی وی کھولتا ہوں تو جنازے ہوتے ہیں،ہم بچے کیا دیکھیں‘‘

’’چیونٹی کو لپ اسٹک لگانا،اندھے کا سوئی کا دھاگا ڈالنا اور بیوی کا کوئی بات سمجھانا ناممکنات میں سے ہے‘‘۔
* * * مرتب:ابو فرقان* * *
سماجی رابطوں کی دنیا کی ابتدا ہی آج اہم خبرسے کرتے ہیں جو کاشف جبار کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک رپورٹ میں ملی۔اکثرسوال اٹھایاجاتا ہے کہ یہ فیس بک وغیرہ اپنی کمائی کہاں سے کرتے ہیں۔اس ویڈیو میں ایک انگریزی ڈرامے میں دکھایاگیا ہے کہ فیس بک اور گوگل صارف کے ذاتی اکائونٹ تک رسائی حاصل کرتا ہے۔اس سے ڈیٹا جمع کرتا اور پھر اسے مختلف کمپنیوں کو فروخت کرتا ہے جس سے ان کی کمائی ہوتی ہے۔اس لئے ان سماجی دنیا کے رابطوں میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ فیس بک پر شمعون صدیقی نے کینیڈا سے ایک ویڈیوشیئر کی جس میں ایک فلسطینی بچہ روتے ہوئے شکوہ کررہا ہے کہ’’ ہمیں بچوں کے پروگرام دیکھنے کیلئے ٹی وی دیاجائے۔جب میں ٹی وی کھولتا ہوں تو مجھے صرف جنازے ہی نظر آتے ہیں،ہر جگہ دھماکے ہیں ،ہر جگہ موت ہے،میں اس زندگی سے بہتر موت کو سمجھتا ہوں ۔اسرائیل ہم پر مظالم کی انتہا کئے ہوئے ہے۔‘‘شمعون نے کمنٹس میں لکھا کہ یہ سب مسلمان ممالک کی بے حسی ہے جس کی وجہ سے فلسطین،کشمیر ،میانمار اور ہر جگہ مسلمان ہی مر رہا ہے۔
فلسطین کی ہی ایک اور ویڈیو عاقل عزیر نے فیس بک پر شیئر کی جس میں اسرائیلی فوجی نہتے فلسطینی نوجوانوں کو بے دردی سے مار رہے ہیں۔تینوں نوجوان تکلیف سے چلارہے ہیں مگر اسرائیلی مسلح فوجیوں پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا۔ انورعلی ہاشمی نے کراچی سے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں رمضان کی راتوں میں کراچی کے ایک علاقے میں بچے کرکٹ کھیل رہے تھے کہ اچانک پولیس افسراپنے اہلکاروں کے ساتھ آجاتا ہے اور بچوں کو بلے سے ڈرا کر بھگادیتا ہے ۔ایک بچہ احتجاج کرتا ہے تو لاتوں سے اسکی پٹائی کردی جاتی ہے۔انور نے لکھا کہ اب کراچی کے نوجوان کرکٹ بھی نہیں کھیل سکتے۔اعلیٰ حکام کو ایسے اہلکاروں کیخلاف کاروائی کرنی چاہیے۔ محسن غوری نے ایک نیوز چینل پر چلنے والی خبر شیئر کی جس میں وزیراعظم ہائوس پر ایک کروڑ15لاکھ روپے کا بل معاف کردیاگیا ۔چینل نے سوال اٹھایا کہ کیا وزیراعظم بہت غریب ہیں۔
حسین الدین نے ایک ویڈیو فیس بک پرشیئر کی کہ ایک بچہ نہایت مہارت سے کرتب دکھارہا ہے ۔،یہ کرتب ہند کی ہی کسی سڑک پر ہورہا ہے۔وہ بچہ خالی ہاتھوں پر سکے لاتا ہے،کٹورے سے گولیاں نکالتا ہے۔ایسے کرتب کہ عقل دنگ رہ جائے اور بچے کی عمر بمشکل 10سال ہوگی۔نہایت ماہر بچہ ہے،امید ہے کہ بڑا ہوکر مزید بڑا کرتب باز بنے گا۔ نوید بیگ سمیت متعدد صارفین نے وینا ملک سمیت مختلف اداکار اور اداکارائوں کے کلپس شیئر کئے جس میں وہ رمضان ٹرانسمیشن پر لوگوں کو اسلام سمجھانے آتے ہیں جبکہ ساتھ ہی ان کی وہ کلپس بھی موجو د ہیں جن میں یہ اداکار فحش حرکتیں کرتے نظر آرہے ہیں۔
صائمہ ملک ،افشین خرم ،نورالعارفین سمیت درجنوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے ٹی وی پراگراموں کا بائیکاٹ کیاجائے اور رمضان کو خراب ہونے سے بچایا جائے۔ ماجد سید کراچی کے جانے پہچانے صحافی ہیں۔اکثر ایسی پوسٹ شیئر کرتے ہیں جن میں گہرائی ہوتی ہے۔ایک پوسٹ اس مرتبہ پھر فیس بک پر ان کی طرف سے شیئر کی گئی جو کچھ اس طر ح تھی، ’’ناراض ہو ؟؟ نہیں!ناراض وہ ہوتے ہیں کہ جن کو مان ہو کہ کوئی ہے جو منالے گا لیکن میں نے اپنے اردگرد کسی کو ایسا نہیںپایا۔سو میں نے اپنا بھرم رکھنے کیلئے یہ لفظ ’’ناراض‘‘ اپنی ڈکشنری سے ہی نکال دیا ہے۔‘‘ساتھ ہی ایک اور شعر بھی شیئر کیا ’’سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے ،سو اپنے آپ کو برباد کرکے دیکھتے ہیں‘‘ معصوم رضوی نے اس پرکمنٹس کئے کہ ’’اب اور کتنا برباد کروگے بھائی‘‘۔ فیس بک پر عظیم بیگ نے چارلی چیپلن کی ایک ویڈیوشیئر کی جس میں وہ باکسنگ رنگ میں جانے والا ہوتا ہے اور اس کی حالت خراب ہوتی ہے۔بڑی دلچسپ اور مزاحیہ ویڈیو ،خاموش فلموں میں چارلی چپلن کا شاید کوئی ثانی نہیں۔ عاصم صدیقی کی ایک ویڈیو میں دو بندر ٹیبلٹ سے کھیل رہے ہیں،ویڈیو کے کمنٹس میں لکھا ہے کہ اب ہم سے بہتر تو یہ بندر ہوتے جارہے ہیں۔ اور آخر میں ایک لطیفہ جو خرم نے شیئر کیا کہ ’’چیونٹی کو لپ اسٹک لگانا،اندھے کا سوئی کا دھاگا ڈالنا اور بیوی کا کوئی بات سمجھانا ناممکنات میں سے ہے‘‘۔ یہ تصویر سائرہ فاروق نے فیس بک پر شیئر کی۔

شیئر: