Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خان ہشام بن صدیق کی عسکری خدمات ایک نظر میں

* * * * * *  * * * * * * * * * * * * *                            * * *  **  * * * * * * * * * *                                      * * * * * * * * *  * * **  **  * *
٭ خان ہشام بن صدیق نے 1978میں پاکستان نیوی میں شمولیت اختیار کی ۔ انہیں 1980 میں کمیشن دیا گیا ۔ اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے پبلک پالیسی اور اسٹراٹیجک سیکیورٹی مینجمنٹ میں ایم فل کیا ۔ قائد اعظم یونیورسٹی سے وار فیئر اینڈ وار اسٹیڈیز میں ماسٹر کیا۔ آپریشنز ریسرچ میں ایم ایس سی کی ڈگری امریکہ کے نیول پوسٹ گریجویٹ اسکول سے حاصل کی ۔ برطانیہ کے رائل نیول کالج سے پیشہ ورانہ تربیت حاصل کی انہیں بہترین آل راؤنڈر گریجویٹ قرار دیتے ہوئے سورڈ آف آنر کا اعزاز دیا گیا ۔ انہو ں نے اپنی عسکری خدمات کے دوران کمانڈ اور اسٹاف تجربات کے میدان میں متعد د کانامے انجام دیئے ۔ سمندری پانیوں میں تیز رفتار نگران کشتیوں کی قیادت کرنے علاوہ انہوںنے DDG میں پرنسپل وار فئیر آفیسر کے طور پر ڈسٹرائر اسکواڈرن میں بھی خدمات انجام دیں ۔ وہ " ڈسٹرائیر پی این ایس بدر " پر بحیثیت ایگزیکیٹو آفیسر خدمات کی انجام دہی پر مامور رہے ۔ اس کے علاوہ انہو ںنے 2000-02 کے عرصے میں "ٹائپ 21 ڈی ڈی جی ، پی این ایس شاہجہان " کی قیادت کی ۔ وہ پاکستانی بحری بیڑے کے کمانڈر کے چیف اسٹاف آفیسر کے طور پر بھی متعین رہے ۔ انہوں نے پاکستان نیوی ٹیکٹیکل اسکول میں اسٹاف آفیسر ، نیول وار فئیر ڈائریکٹریٹ اور آپریشنل پلاننز جبکہ نیول ہیڈ کوارٹرز میں اے سی این ایس ( پلانز ) میں بھی متعین رہے ۔ انہو ںنے پی این ایس بہادر ، میری ٹائم آپریشنز کمپلکس ، پاکستان نیول اکیڈمی ، پاکستان نیو ی وار کالج لاہور اور ڈپٹی چیف آف نیوی اسٹاف ( ایڈمن ) ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف ( آپریشنز) پاکستانی فلیٹ کے کمانڈر اور نیول ہیڈ کوارٹرز میں ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف ( پراجیکٹس ) کے طور پر بھی اپنی صلاحیتوں کالوہا منوایا۔ایڈمرل نے نومبر2014 میں وائس آف نیول اسٹاف کا عہدہ سنبھالنے سے قبل چیف آف اسٹاف کے طور پر بھی خدمات انجام دیں ۔

شیئر: