Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک جاکر پاکستان کی زیادہ قدر محسوس ہوتی ہے

چینی پاکستانیوں وہندوستانیوں کی بڑی آنکھوں پر مرتے ہیں،وہ ہمارے ساتھ سیلفیاں لیتے ، چین میں میڈیکل پڑھنے پر صرف 30لاکھ روپے خرچ ہوئے،چین سے ڈاکٹر بننے والے نوجوان کا اردونیوز کو انٹرویو
* * * انٹرویو:مصطفی حبیب صدیقی* * *
السلام وعلیکم ،امید ہے قارئین کو ہمارا یہ سلسلہ پسند آرہا ہوگا۔ہماری کوشش ہے کہ ان انٹرویو ز سے جہاں خاندان اور رشتوں کی اہمیت اجاگر کی جاسکے وہیں ساتھ ساتھ ہمارے قارئین کو کچھ اہم معلومات بھی میسر آسکیں ۔اسی لئے ہم اس صفحہ پر اکثر پروفیشنلز کے انٹرویوز بھی شائع کرتے ہیں۔اس مرتبہ ہماری نظر ڈاکٹر محمد حسنین پر گئی جو پاکستان سے ایم بی بی ایس کرنے چین گئے ۔حسنین کو فخر ہے کہ چین کے شہری پاکستانیوں کو ’’بڑا بھائی‘‘ کہتے ہیں۔وہ پاکستان کی بڑی قدر کرتے ہیں۔آئیے محمد حسنین سے گفتگو کا آغاز کرتے ہیں۔
**اردونیوز:محمد حسنین سب سے پہلا سوال،کہ آپ نے پاکستان سے ایم بی بی ایس کیوں نہیں کیا؟
** محمد حسنین :میں فاٹا سے تعلق رکھتا ہوں تاہم رہائش میری کراچی میں ہے۔مسئلہ2ڈومیسائل کا تھا ۔تاہم پھر بھی میں کاغذات مکمل کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا جس کے بعد ڈ اؤمیڈیکل کالج میں داخلے کیلئے فارم جمع کرایااور میرٹ لسٹ میں نام بھی آگیا تاہم پھر کالج کی جانب سے ڈونیشن کے نام پر مجھ سے14لاکھ روپے طلب کئے گئے جس پر میں مایوس ہوگیا۔پھر ابو کے ایک دوست کے بھائی کے ذریعے میں نے چین کے میڈیکل کالج میں اپلائی کیا اور وہاں سے ایم بی بی ایس کیا۔
** اردونیوز:تو کس طرح چین کے کالج تک رسائی حاصل کی ؟
** محمد حسنین:شروع میں تو میرے ساتھ دھوکہ ہوگیا تھا ،میں نے بذریعہ انٹرنیٹ چین میں ایک پروفیسر سے رابطہ کیا۔میں لاہور میں کچھ کنسلٹنٹ سے ملاتھا تاہم لوگوںنے مجھے ڈرادیاکہ یہ لوگ دھوکہ دیتے ہیں جس کے بعد میں چین میں ایک ڈاکٹر علی سے براہ راست بذریعہ آن لائن رابطے میں آیا ،جو وہاں ڈالیان یونیورسٹی میں پروفیسرتھے۔وہ کراچی میں اورنگی ٹائون میںرہتے تھے۔میں نے انہیں پاکستان میں 700ڈالر یعنی70ہزار روپے اور پھر چین پہنچ کر 35ہزار ین اور4000ین الگ دئے۔مگر جب میں وہاں پہنچا تو کوئی مجھے لینے ایئرپورٹ نہیں آیا ۔میں پاکستان میں جب تھا تو میرا ایکسیڈنگ ہوگیا تھا ۔ میں لیاقت نیشنل اسپتال میں تھا اور لنگڑا تھا ،پاؤں میں زخم تھے پھر بھی میں وہاں پہنچا۔میں ایئرپورٹ پر کئی گھنٹے کھڑا رہا ۔پھر ابو کے کسی اور دوست کے ذریعے ڈاکٹر باسط سے رابطہ ہوا تو ان کے بھائی مجھے لے گئے اور انہوں نے مجھے جیوجانگ یونیورسٹی پہنچایا اور داخلہ کرایا۔
** اردونیوز:سعودی عرب یا پاکستان سے اگر کوئی طالب علم جانا چاہے تو کیا کرے؟
** محمد حسنین:طلبہ انٹرنیٹ سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں تاہم ضروری ہے کہ تصدیق کرلیں جبکہ کراچی میں مقتدر صاحب سمیت مختلف کنسلٹنٹ کام کررہے ہیں ان سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔
** اردونیوز:آپ کا کل کتنا خرچ آیا ایم بی بی ایس میں ؟
** محمد حسنین :میرے کل 30لاکھ رروپے خرچ آئے جس میں تعلیم اور رہائش دونوں شامل ہے۔میری یونیورسٹی رینکنگ میں کچھ بہتر ہے جبکہ مجھے ایسی یونیورسٹی چاہیئے تھی جن کے پروفیسر عالمی سطح کے ہوں۔ وہاں اچھے پروفیسرز ہیں جو امریکہ ،برطانیہ سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک سے پڑھ کر آئے ہیں۔ ** اردونیوز:وہاں آپ کو معاشرتی فرق محسوس ہوا؟
** محمد حسنین:میں یہاں الگ بات کرونگا،افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم پاکستانی وہاں بھی قوموںمیں تقسیم ہیں۔میں پٹھان ہوں ،وہاںمیری پنجابی طلباء سے اچھی دوستی تھی تو میرے پٹھان بھائی مجھ پر آوازیں کستے جبکہ دیگر قوموں کا بھی یہیں حال ہے ۔جب ہم ملک سے باہر صرف پاکستانی نہیں بنتے تو پھر ہم اپنے ملک میں کیا کرینگے؟اپنے ملک کی قدر کریں،میں نے وہاں دیکھا کہ ہندوستانی صرف ہندوستانی ہوتا ہے۔
** اردونیوز:چین میں کافی پابندی ہے ،کہاجاتا ہے کہ روزہ رکھنے پر بھی پابندی ہے ایک غیر مسلم ملک میں کیسا محسوس کیا؟
** محمد حسنین:نہیں یہ غلط ہے کہ وہاں روزہ رکھنے پر پابندی ہے۔میں وہاں چینی دوستوں کے ساتھ رہتا تھا ،روزہ بھی رکھتا تھا ،کبھی ایسا نہیںہوا۔میں نے دیکھا چین کے لوگ ہم سے زیادہ بہتر ہیں،وہ ہماری عزت کرتے ہیں،انہیں پتہ ہے کہ آ پ مسلمان ہو مگر جب ان کومعلوم ہوتا ہے کہ آپ کا تعلق پاکستان سے ہے تو وہ آپ کو بڑا بھائی کہتے ہیں،جسے چینی زبان میں ’’شومدی‘‘ کہتے ہیں،وہاں قانون کی بالادستی ہے۔مجھ سے 5سال میں کسی نے نہیں بولا آپ کا روزہ کیوں ہے؟میں چینی دوستوں کے ساتھ جاتاتھا ۔میں بتاتا میرا روزہ ہے ۔کچھ صوبوں کے بارے میں ایسی اطلاعات آئی تھیں مگر چین نے مسئلہ حل کرلیا۔
** اردونیوز:مساجد کتنی ہیں وہاں؟
** محمد حسنین:میں جیوجانگ شہر میں تھا وہاں ایک ہی مسجد تھی جو حکومت نے بنائی تھی۔ وہاں سب ایک ہی جگہ نماز پڑھتے تھے،خواتین کیلئے الگ جگہ تھی۔باقی شہروںمیں بھی مساجد ہیں ۔یونان یا شینجان صوبے میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اس لئے وہاں مساجد زیادہ تھیں۔
** اردونیوز:وہاں کہاجاتا ہے کہ غیرمسلم معاشرہ ہونے کی وجہ سے کچھ فحاشی کا عنصر ہے کیا سچ ہے؟
** محمد حسنین:فحاشی کا عنصرتو ہے تاہم اتنا نہیں،میں نے دیکھا ہے کہ ایشیائی معاشرے میں ویسے ہی شرم وحیا ہے،پھر بھی وہاں وہ لوگ نشہ کرتے ہیں،اگر کوئی شراب کے نشے میں کسی کو ٹکر ماردے تو اسے معا ف کردیاجاتا ہے کہ وہ نشے میں تھا۔
** اردونیوز:اچھا یونیورسٹی میں پاکستانی وہندوستانی طالبات بھی ہونگی ان کے لئے رہائش وغیرہ کے کیا انتظامات ہیں اور کیا وہ محفوظ ہیں؟
** محمد حسنین:جی پاکستانی یا ہندوستانی طالبا ت کیلئے الگ عمارت تھی۔ ہماری کلاس میں ہماری بات چیت ہوتی تھی مگر ہماری معاشرتی اقدار ہمیں خود ہی اپنی حدود میں رکھتی ہے۔
** اردونیوز:عید تہوار وہیں کرتے تھے۔ کیا محسوس ہوتا تھا ،کیسے مناتے ہیں ؟
** محمد حسنین:ہم سعودی عرب کے ساتھ عید کرتے تھے۔چین کے طلبہ کا یہ بڑا پن ہے کہ جب ہم اپنے اساتذہ کو کہہ دیتے کہ ہماری عید ہے تواساتذ ہ ہمارا بھرپور ساتھ دیتے ۔ہم مختلف مسلمان ممالک کے طلبہ جمع ہوکر نماز عید اداکرتے اور پھر رات میں عید ملن کرتے۔اس میں لڑکیاں بھی ساتھ ہوجاتیں اور کھانا پکانے میں ساتھ دیتیں۔ہم بکرے ذبح کراکے لے آتے تھے۔اساتذہ بھی ہمارے ساتھ شامل ہوجاتے۔تاہم اپنا ملک اور خاندان والے بہت یاد آتے۔اکثرآنکھیں نم ہوجاتی تھیں۔
** اردونیوز:کون کون سے شہر گھوم پھر لئے؟
** محمد حسنین:میں5سال پاکستان نہیں آیا کیونکہ پیسے بچانے تھے اس لئے پھر میں نے چھٹیوںمیں چین کے کافی شہر گھوم پھر لئے۔جبکہ طالب علم ہونے کی وجہ 40یا35فیصد ٹکٹ ادا کرتا تھا میں نے شاید20سے زیادہ شہروں میں سیر سپاٹے کئے۔آپ کو بتاتا چلوںکہ وہاں 300ین جو پاکستانی3،4ہزار روپے بنتے ہیں وہ اداکرتے ہیںجو انشورڈ ہوتے جس میں85فیصد انشورنس اور باقی ہمیں ادا کرنے ہوتے تھے۔
** اردونیوز:آپ کو تعلیم کے ساتھ ملازمت کی اجازت ہوتی ہے؟
** محمد حسنین:جی ملازمت ہوسکتی ہے مگر کارڈ پر نہیں کیش پر نوکری کرسکتے ہیں۔ چینی طلباء کو انگریزی پڑھانے کی ٹیوشن مل سکتی ہے جبکہ پاکستانیو ں اور ہندوستانیوں کو ماڈلنگ کی ملازمت بھی مل جاتی ہے۔
** اردونیوز:پاکستان کی کتنی قدر ہوئی وہاں جاکر؟
** محمد حسنین؛یہ صحیح ہے کہ بیرون ملک جاکر آپ کو پاکستان کی قدر محسوس ہوتی ہے،وہاں چین میں بیجنگ میں ایک ہیلی کاپٹر رکھا ہے جو پاکستان نے چین کو پہلی مرتبہ دیا تھا۔وہ ان لوگوںنے میوزیم میں رکھا ہے۔ہمیں ملک کی قدر نہیں۔چین آج سپر پاور بننے کی کوشش کررہا ہے جبکہ ان کو پہلا ہیلی کاپٹر ہم نے دیا۔پہلی فلائٹ کیلئے جہاز ہم نے دیا ۔وہ بھی وہاںرکھا ہے۔ وہ ہمیں مانتے ہیں کہ پاکستان نے انہیں دیا ،وہ ہمیں بڑا بھائی کہتا ہے مگر ہم خود اپنے آپ پر فخرنہیںکرتے۔
** اردونیوز:کبھی آپ کو چین میں کسی قسم کے تعصب کا سامنا کرنا پڑا؟
** محمد حسنین:ـبالکل نہیں ،وہ لوگ ہماری بہت عزت کرتے ہیں،میں سڑک سے گزرتا تھا تو نظریں نیچے رکھ کر جاتا تاہم چینی اکثر ہمارے پاس آتے اور ہمارے ساتھ سیلفیاں لیتے کیونکہ ہمارے آنکھیں کچھ بڑی ہوتی ہیں جبکہ چینیوں کی آنکھیں چھوٹی ہوتی ہیں تو ان کو ہمارے آنکھوں میں بڑی کشش محسوس ہوتی۔وہ ہمیں بڑا بھائی کہتے۔کبھی تعصب کی بات نہیں کرتے،کبھی ہمیں چھوٹا نہیں سمجھا ہمیشہ عزت دی۔میں نے سنا تھا کہ سلیبرٹی کیسے جیتے ہیں مگر چین جاکر خود دیکھ لیا۔پاکستانیوں کو وہاں بہت عزت دی جاتی ہے۔
** اردونیوز:آپ کے کالج کے اساتذہ کہاں سے تعلق رکھتے تھے؟
** محمد حسنین:عموماً تو پاکستان اور ہند سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ امریکہ اور برطانیہ سے آئے اساتذہ بھی ہیں تاہم چینی اساتذہ بھی بڑی تعداد میں ہیں۔
** اردونیوز:پاکستان او ر ہندوستانی حکومتوں کے درمیان تناؤ آجاتا ہے جبکہ جب دونوں ممالک کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میچ ہورہا ہو تو ویسے ماحول تناؤ کا شکار رہتا ہے ،وہاں تو ہندوستانی بھی ہونگے کیا ہوتاتھا ایسے حالات میں؟
** محمد حسنین:ہم لوگ انجوائے کرتے ہیں۔کرکٹ میچ کے دوران جب پاکستان جیت رہا ہوتا ہے تو ہم چیخیں مارتے ہیں۔جیسے شاہد آفریدی چھکا لگاتے تو ہم خو ب چیخیں مارتے ۔ شاہد آفریدی کے آؤٹ ہونے پر لڑکیاں روتی تھی۔جب ہند ہارتا تو ہم انہیں خوب تنگ کرتے مگر جب پاکستان ہارتا تو پھر وہ بھی ہمیں نہیں چھوڑتے تھے مگر یہ سب تفریح ہی ہوتا تھا ۔بعد میں ہم سب ایک ساتھ ہی جاکر کھانا کھاتے۔

شیئر: