Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں ختم قرآن کا روح پروراجتماع

مکہ مکرمہ /مدینہ منورہ ( خصوصی رپورٹ ) ہر برس کی طرح امسال بھی رمضان المبارک کی 29ویں شب کو مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف میں ختم قرآن پاک کا شاندار اجتماع ہوا ۔ اس موقع پر دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں فرزندان اسلام نے شرکت کر کے اپنے گناہوںکا اعتراف کر کے آئندہ زندگی قرآن و سنت کے مطابق گزارنے کا عزم باندھا ۔سعودی عرب کے سرکاری اور نجی اداروں نے مقدس شہروں خصوصاً مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف نیز اطراف کے علاقوں میں زائرین کے لئے غیر معمولی سہولتوں کا اہتمام کیا ۔ مکہ مکرمہ میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز قصر الصفا سے انتظامات کی نگرانی کی ۔ گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل تمام اداروں سے رابطے میں رہے اور شاہ سلمان کو تازہ ترین صورتحال سے مطلع کرتے رہے ۔ مدینہ منورہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان نے بنفس نفیس انتظامات کرائے ۔ ختم قرآن کی تقریب میں شریک ہوئے مدینہ کے تمام ادار ے زائرین کو یکسوئی کے ساتھ عبادت کا ماحول مہیا کرنے اور رکھنے کے سلسلے میں انتہائی مستعدی کا مظاہرہ کرتے رہے ۔ ہر برس کی طرح امسال بھی ختم قرآن کے موقع پر رقت انگیز ماحول میں خشوع و خضوع کے ساتھ دعائیں کی گئیں ۔ نبی کریم پر صلوۃ و سلام اور رب العالمین کی حمد و ثنا ء سے دعائوں کا آغاز کیا گیا ۔ ابتدا ء میں نجی نوعیت کی دعائیں کی گئیں اور پھر حرمین شریفین کے امن و امان مسلم ممالک کے استحکام و خوشحالی ، اسلام کی سربلندی ، مسلمانوں کو درپیش آفات و مصائب سے نجات کیلئے دعائوں کا اہتمام کیا گیا ۔مسلم ممالک میں بد امنی اور عدم استحکام پر بے چینی اور پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے درپیش بحرانوں سے نجات کی درخواست کی گئی ۔ اسلام اور اس کے پیروکاروں کے خلاف عالمی پروپیگنڈہ مہم اور اس کے منفی نتائج سے نجات دلانے کی دعائیں کی گئیں ۔ فلسطین ، شام ، عراق ، یمن ، میانمار اور کشمیر میں مصائب سے دوچار مسلمانوں کو آفات سے نجاتے دلانے کیلئے خشوع و خضوع کے ساتھ دعائیں مانگی گئیں ۔ امت مسلمہ کے بعض حلقوں میں پیدا ہو جانیوالی انتہا پسندی اور دہشتگردی پر رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے اصلاح حال اور ان کے دل حق کی طرف مائل کرنے کی دعائیں پرسوز انداز میں کی گئیں ۔ امت کے قائدین کو نفاذ شریعت کی توفیق بخشنے کی دعا کی گئی ۔ اللہ سے کہا گیا کہ وہ ہمارے قائدین کو اچھے مشیر اور اچھے معاون اور مدد گار عطا فرمائے ۔ مسلمانوں میں خود احتسابی اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کا جذبہ بیدار کرنے کی دعائوں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ ختم قرآن کے اجتماع میں مقدس شہر مکہ مکرمہ کے شہریوں کو محکمہ شہری دفاع اور محکمہ امن عام کی جانب سے دیگر مساجد میں تراویح اور قیام اللیل کی اپیل کی گئی تھی تاکہ باہر سے آنیوالوں کو زیادہ سے زیادہ موقع مل سکے اور انہیں اژدہام کے مسائل سے بچایا جا سکے ۔ ایس ایم ایس کے ذریعے عربی ، انگریزی اور دیگر زبانوں میں آگہی مہم چلائی گئی ۔ پیغامات بھیجے گئے ۔ اطلاعات کے مطابق مکہ مکرمہ کے اعتراف تمام پارکنگ لاٹس گاڑیوں کے جنگل میں تبدیل ہو گئی تھیں ۔ جدہ سے مکہ جانیوالی ٹیکسیوں اور پرائیویٹ کاروں کے مالکان نے 29ویں شب کو کرایوں میں اضافہ کر دیا تھا۔

شیئر: