Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منفی سوچ کامیاب زندگی کی ضد ہے ، تصدق گیلانی

مثبت سوچ کو اپنایا جائے تو برائیوں پر آسانی سے کنٹرول پایا جا سکتا ہے بلکہ اس سے معاشرے کے اندر ترقی کا عمل بھی شروع ہو تا ہے

 
انٹرویو: ذکا ء اللہ محسن۔ ریاض
 
دنیا میں بے شمار افراد ایسے موجود ہیں جو اپنی فکر اور طرز عمل سے منفرد مقام کے حامل ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ کسی بھی قوم یا ملک کے لئے نعمت خداوندی سے کم نہیں ہوتے جو اپنے اندر تحریک رکھتے ہیں اور دوسرے کے لئے بھی محرک ثابت ہوگے ہیں۔ان لوگوں میں   تصدق گیلانی کا نام بھی شمار ہوتا ہے جو اہل ریاض میں اپنی منفرد سوچ کے باعث نمایاں مقام رکھتے ہیں۔آئیے تصدق گیلانی اور بزم ریاض کے متعلق جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
 
*گیلانی صاحب !بزم ریاض کے متعلق کچھ بتائیں، اس ادارے کے کیا اغراض و مقاصد ہیں؟ 
۔ بزم ریاض چند دوستوں کی تخلیق ہے جن کا مقصد یہ ہے کہ ہم ملکر معاشرے میں ایسی منفی سوچ کا خاتمہ کریں جس سے بے شمار قسم کی برائیاں جنم لیتی ہیں۔اس حوالے سے بزم ریاض کے پلیٹ فارم سے خصوصی لیکچرز کے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جن سے لوگوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ منفی سوچ کے حامل معاشرے کس طرح تباہی کی جانب گامزن ہوتے ہیں ۔ اگر مثبت سوچ کو اپنایا جائے تو پھر برائیوں پر آسانی سے کنٹرول پایا جا سکتا ہے بلکہ معاشرے کے اندر ترقی کا عمل بھی شروع ہو جاتا ہے۔ 
*  مثبت سوچ کے متعلقہ مزید رہنمائی کریں؟ 
۔  بعض لوگوں کی نظر میں خوشی کا تعلق حالات سے ہوتا ہے۔ زیادہ تر افرادکا خیال ہے کہ مجھے خوشی تب ہوگی، جب میرے پاس روپیہ پیسہ ہوگا، جب میری ازدواجی زندگی خوشگوار ہوگی، جب میری صحت اچھی ہوگی لیکن سچ یہ ہے کہ خوشی کا تعلق ہمارے حالات سے نہیںبلکہ ہماری سوچ سے ہے۔
* کیا منفی سوچ حالات کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے یا انسان کے اندرخود بخود پیدا ہوتی ہے ۔
۔  منفی سوچ ذہنی امراض کا سرچشمہ اور کامیابی کی ضدہے۔ایسا ہرگز نہیں کہ محرومیاں ہی انسان میں منفی سوچ پیدا کرتی ہیں بلکہ اچھے خاصے پڑھے لکھے اور کھاتے پیتے افراد بھی اسکا شکار ہوتے ہیں۔ جب تک ہم منفی سوچ سے چھٹکارا حاصل نہیں کرتے تب تک ہم کامیاب زندگی نہیں گزار سکتے۔ منفی سوچ آپ کو زندگی کے ہر موڑ پر نقصان پہنچا سکتی ہے۔ جب آپ ذہنی دباؤکا شکار ہو جاتے ہیں تو پھر سماج اور خاندان کے لئے بھی نقصان دہ ہوتے ہیں۔ کئی خاندان محض منفی سوچ کی بدولت ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں۔ ان سب چیزوں سے بچنے کے لئے یاد رکھیں کہ ماحول جتنا بھی خراب ہو، اس میں جتنے بھی منفی پہلو ہوں مگر مثبت پہلو بھی بہرحال ضرور موجود ہوتا ہے۔ بات صرف ان کو ڈھونڈنے کی ہے ۔اگر کبھی آپ کو کسی گمبھیر صورت حال کا سامنا ہو تو اس میں منفی اور مثبت پہلوؤں کو جاننے کی کوشش کریں۔ اگر آپ کو10 منفی پہلو نظر آتے ہیں تواس  5 مثبت پہلو بھی ضرورہوںگے۔ 
*  ہمارے پاکستانی معاشرے میںجوائنٹ فیملی سسٹم ہے جہاں غلط فہمیوں کی بنا پر اکثر لڑائی جھگڑے رہتے ہیں،ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ 
۔ہمارے ہاں دوسروں سے کچھ زیادہ ہی امیدیں اور توقعات وابستہ کی جاتی ہیں اور جب وہ پوری نہیں ہوتیں تو ہمارے اندر غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں اور پھر نفرت کا آغاز ہوتا ہے۔ اس کا سیدھا سا حل ہے کہ دوسروں سے توقعات کم کر لیں اور ان کے حقوق کو بھی پہچانیں، اس کے ردعمل میں وہ بھی آپ کو عزت و احترام دیں گے اور آپ کے حقوق کاتحفظ بھی کریں گے۔ہر رشتے کے الگ الگ حقوق ہیں لہذا ان حقوق کو ادا کریں، آپ دیکھیں گے کہ آپ کاگھر جنت کا ٹکڑا ثابت ہوگا۔
* آپ سعودی عرب میں کب سے مقیم ہیں اور سعودی عرب کو کیسا پایا؟ 
۔ میںدو سال کے لئے سعودی عرب آیا تھا مگر آج 18 سال کا عرصہ گزچکا ہے۔ اس دوران سعودی عرب کو بڑا قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا موقعہ میسر آیا ۔ عرب اپنی ایک تاریخی اور منفرد حیثیت کے مالک ہیں۔ انہوں نے جس طرح ترقی کو اپنا شعار بنایا، اس کو کوئی بھی سراہے بغیر نہیں رہ سکتا۔ حرمین شریفین کی وجہ سے ہماری اس زمین سے عقیدت اور روحانیت کا رشتہ بھی ہے ۔ سب سے بڑھ کر انہوں نے بھی جس طرح مثبت سوچ کو بروکار لا کر مختلف تہذبیوں اور ثقافت سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کو اپنے ساتھ رہنے کی اجازت دی ،یہاں کبھی بھی کسی بھی حوالے کسی غیر ملکی کمیونٹی کی ثقافت یا رسم و رواج پرپابندی نہیں لگائی گئی۔
* سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کے حوالے سے آپ کیا رائے رکھتے ہیں؟ 
۔سعودی عرب وہ ملک ہے جہاں پاکستان سے باہر سب سے زیادہ پاکستانی مقیم ہیں۔ ان کا سعودی عرب کی تعمیر وترقی میں نمایاں حصہ ہے۔ ہمارے انجینئرز، ڈاکٹرز اور دیگر اہم شعبہ جات کے علاوہ ہمارے لیبر طبقے کی جانب سے بھی سعودی عرب سے ہر ممکنہ تعاون آج بھی جاری ہے۔ اس کے علاوہ ہماری کمیونٹی بہت زندہ دل لوگوں پر مشتمل ہے جو پاک، سعودی تعلقات کو فروغ بھی دے رہی ہے۔ اپنی ثقافت کو بھی زندہ رکھے ہوئے ہے۔ سعودی عرب میں پاکستانی افراد سیاسی، مذہبی، سماجی اورادبی تنظیموں سے منسلک ہیں ۔ بڑی کامیابی کے ساتھ مختلف پروگرامز کا انعقاد کرکے باہمی بھائی چارے کی فضا کو عمدگی کے ساتھ پروان چڑھارہے ہیں ۔
* کیا آپ اردو نیوز کو پسند کرتے ہیں؟ 
۔  اردو نیوزکمیونٹی کا اپنا اخبار ہے۔اردو بولنے والوں کی بھرپور نمائندگی کر رہا ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے جس طرح اس میں کمیونٹی کو جگہ دی گئی ہے، یقینی طور پر لوگوں میں اس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ اردو نیوز مکمل اخبار ہے جس میں عالمی منظر نامے کی خبروں کے علاوہ پاکستان اور پھر سعودی عرب میں رونما ہونے والے واقعات پڑھنے کو مل جاتی ہیں۔ میں اردو نیوز کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں جس نے اردو زبان کو فروغ دے رہی ہے۔
 
 
 
 
 

شیئر: