Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشت گردمکہ کی دہلیز پر

مسلمانوں کو مکہ مکرمہ ومدینہ منورہ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف یک زبان ہوکر کھڑا ہونا چاہیے
* * * محمد عتیق الرحمن۔ فیصل آباد* * *
اسلام کا مقدس ترین شہر مکہ مکرمہ ہے ۔یہ وہی شہر ہے جس کے متعلق قرآن مجید میں ارشاد ہوتاہے کہ ’’جہان والوں کے لئے برکت اور ہدایت کا مرکز‘‘اورجس کے متعلق جلیل القدر نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعاقرآن مجید میں مذکورہے ’’اس سرزمین کو پرامن بنااورمجھ کو اور میری اولاد کو اس بات سے محفوظ رکھ کہ ہم بتوں کو پوجیں۔‘‘یہ وہی مکہ ہے جس میں نبی آخرالزمان نے نبوت کا اعلان کیا اور یہ وہی مکہ ہے جس میں حضرت ابوبکر، حضرت عمر ، حضرت عثمان اور حضرت علی رضوان اللہ عنہم جیسے جلیل القدرصحابہ کرام کی پیدائش ہوئی۔ مسلمانوں کی امیدوں ، محبتوں ،عقیدتوں اور ایمان کا مرکز مکہ مکرمہ ہونے کی وجہ یہاں بیت اللہ کا ہونا ہے ۔
دنیا کے پرامن ترین شہروں میں سے سرفہرست شہر جس میں دنیا بھر سے مسلمان کھنچے چلے آتے ہیں ۔جس شہر کا انتظام وانصرام کرنا قابل فخر گردانا جاتا ہے اورخدام کہلانا باعث عزت سمجھا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ مکہ مکرمہ کی طرف پوری دنیا کی نظریں ہوتی ہیں ۔ سعودی وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان منصورالترکی کے مطابق مقدس مقام کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ 3مختلف مقامات پر موجود دہشت گردوں نے تیارکیا تھا جن میں سے ایک گروپ جدہ شہر میں اور دومکہ مکرمہ میں تھے ۔
اجیاد محلہ میں جب سعودی سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کی تو خودکش بمبار نے اپنے آپ کو اڑا لیا۔ایک خاتون سمیت 5افراد کو گرفتار کرکے سیکیورٹی اداروں نے تحقیقات شروع کردی ہیں ۔رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں مقدس شہر کو دہشت گردوں نے نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن سعودی سیکیورٹی اداروں نے اسے ناکام بنادیا ۔جمعہ کی رات مکہ کے علاقہ العیسلہ میں پہلی کارروائی کی گئی اور دوسری کارروائی حرم مکی سے متصل تاریخی علاقے اجیاد میں کی گئی ۔ اجیاد کو انتہاپسند بطور بیس کیمپ استعمال کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے تاکہ حرم مکی کو نشانہ بنایاجاسکے ۔ اجیاد کی مسجد حرام سے دوری صرف800میٹرہے ۔ رمضان المبارک میں عمرہ کرنے والوں کی اکثریت اجیاد میں رہائش پذیرہونا پسند کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان دنوں معتمرین کی ایک بڑی تعداد اس وقت بھی اجیاد کے ہوٹلوں میں رہائش پذیر ہے ۔
باخبر ذرائع کے مطابق ان دہشت گردوں کا کئی ماہ سے تعاقب کیا جارہا تھا ۔مسجد حرام میں ختم قرآن کے موقع پردہشت گردی کا منصوبہ بنانے والوں کا بروقت پتہ چل جانے سے ان سب کے خلاف کامیاب کارروائی ممکن ہوسکی ۔ جدہ سے ایک مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا، ان تینوں کارروائیوں میں سوائے اس خودکش بمبارکے ،کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ان کارروائیوں میں 5غیر ملکی اور6سیکیورٹی اہلکارمعمولی زخمی ہوئے۔ داعش،خوارج ،روافض وتکفیری ٹولہ پورے عالم اسلام کا سکون تباہ کرنے کے بعد اب مسلمانوں کے مقدس ترین شہروں پر حملہ آور ہونے کی کوشش میں ہیں تاکہ مسلمانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کیا جاسکے ۔ پوری دنیا میں مسلمانوںکو دہشت گرد کے طور پر دیکھا جاتا ہے حالانکہ دنیا میں دہشت گرد ی کا سب سے زیادہ شکار مسلمان ہی ہے ۔
مسلمانوں کو مکہ مکرمہ ومدینہ منورہ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف یک زبان ہوکر کھڑا ہونا چاہیے ۔سعودی حکومت ان حملہ آوروں کے متعلق تحقیقات کرکے عالم اسلام کے سامنے لائے اور عوام الناس سمیت دیگر مسلم ممالک کا فرض بنتا ہے کہ ان تحقیقات میں سعودی حکمرانوں کا ساتھ دیں اور اگر کوئی ملک اس شرمناک اور دہشت گردانہ منصوبے میں شامل ہوتو اس کے خلاف متحد ہوکر کارروائی کی جائے ۔

شیئر: