Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عجیب و غریب ہندوستانی مزدور مٹی کے گولے اور اینٹ کے ٹکڑے کھاتا ہے

ہری دوار، اترا کھنڈ- - - - انسانی زندگی کیلئے کھانا پینا بنیادی ضروری ہے مگر قدرت کے مظاہر سے انکار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ کچھ لوگ کھانے پینے کی عام اشیاء کے بغیر بھی زندگی گزار لیتے ہیں اور ایسا ہی کچھ یہاں کملیشور مزدور نے کر دکھایاہے جو کسی دوسری ریاست سے تعلق رکھتا ہے اور یہاں محنت مزدوری کیلئے آیاہو ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اتنی محنت اور مشقت کا کام کرکے وہ ایسی کوئی چیز بھی نہیں کھاتا جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ صحت بنتی ہے اور جسم کو توانائی ملتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کملیشور نامی محنت کش ، مزدوری کے بعد پیٹ بھرنے کیلئے گیلی مٹی کے گولے بناتا ہے اور پھر ان میں زیادہ لذیذ بنانے کیلئے سرخ اینٹوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ملاتا ہے اور پھر مزے سے اسی طرح انہیں کھاتا ہے جیسے دوسرے لوگ عام طور پر روٹی چاول کھاتے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ 45 سالہ کملیشور مکمل طور پر صحت مند ہے اور اسے کسی قسم کی بیماری بھی بظاہر لاحق نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے جو وڈیو اور تصاویر جاری ہوئی ہیں ان میں کملیشور کو مٹی کو گولے بناتے اور ان پر سرخ اینٹ کے ٹکڑے ڈالتے دیکھا جاسکتا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اسے اپنی پسند کی چیز (مٹی کے گولے وغیرہ) ڈھونڈنے کیلئے کافی جگہوں پر جانا پڑتا ہے اور جہاں بھی اسے من پسند مٹی مل جاتی ہے وہیں وہ اسے "تناول" کرتا نظر آتا ہے۔ اس کی روزانہ کی خوارک تقریباً 500 گرام مٹی ہے۔ کبھی کبھی وہ اس گیلی مٹی سے چپاتی لپیٹ کر بھی کھالیتا ہے۔ہاضمے کی خرابی کی کوئی شکایت بھی نہیں ہوئی اور یہی وہ صورت ہے جس کی وجہ سے غذائیت کے ماہرین اسے معمہ سمجھ رہے ہیں۔

شیئر: