Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدیوں سمندرمیں چھپی سن فش کا سراغ لگالیا گیا

پرتھ- - - -  - --مقامی مردوخ یونیورسٹی کے طلبہ نے ایک ایسی مچھلی کے وجود کا ثبوت حاصل کرنے کیلئے تقریباً 4 سال تک تحقیقی کام کیا جسے سن فش کے نام سے جانا جاتا ہے اور جسے قدرت نے سمندر کی انتہائی نچلی تہوں میں برسہابرس تک رہنے کی صلاحیت بھی عطا کی ہے۔ علم ماہی گیری میں اس مچھلی کو ماریانا نیگارڈ بھی کہا جاتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایک طالبہ نے پہلی بار ایک ایسی مچھلی کا سراغ لگایا ہے جو 130 سال سے لاپتہ تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جینیاتی طور پر یہ عام اسٹار فش جیسی ہے مگر تھوڑا سے جینیاتی فرق اسے علیحدہ کرتاہے ۔ کنورزیشن نامی جریدے سے بات کرتے ہوئے تحقیقی مشن سے وابستہ طلبہ نے بتایا کہ مچھلی کی مو جودگی کا سراغ انہیں 2014 ء میں مل چکا تھا لیکن تین سال کا عرصہ اس یقین کے حصول میں لگ گیا کہ یہ واقعی وہی مچھلی ہے جس کی انہیں تلاش تھی۔ واضح ہو کہ یہ مچھلی انتہائی بڑے سائز کی ہوتی ہے یعنی اس کی لمبائی 14فٹ اور چوڑائی دس فٹ ہوسکتی ہے جبکہ اس کا وزن 5 ہزار پاؤنڈ تک پہنچ سکتا ہے۔

شیئر: