Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں سعودی عرب اور امارات کا ایئر شو

ذکاء اللہ محسن۔ ریاض
ریاض کے ثمامہ ائیربیس پرسعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ہوا بازوں نے ہوائی جہازوں کو آسمان میں بلند کرکے ایسے شاندار کرتب دکھائے کہ دیکھنے والوں کی سانس تھم گئی اور آسمان قوس قزح کے رنگوں میں بکھر گیا۔سعودی ایوی ایشن فورم کی جانب سے ثمامہ ائیر بیس پر ائیر شو کا اہتمام کیا گیا جس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ہوا بازوں نے شرکت کی۔ شو کو دیکھنے کے لئے سعودی فیملیز کے علاوہ غیر ملکی تارکین وطن کی کثیر تعداد بھی پہنچی تھی۔ ائیر شو میں وسیع میدان میں جنگی ہیلی کاپٹر کے علاوہ ریسکیو ہیلی کاپٹر شامل تھے۔ اس موقع پر معروف جنگی اپاچی ہیلی کاپٹر خاص توجہ کا مرکز بنا رہا جس کو دیکھنے والوں میں بچوں ،بڑوں اور خواتین نے بھرپور دلچسپی لی۔ ائیر شو میں چھوٹے مگ طیارے بھی شامل تھے جن کو تربیتی جہاز بھی کہا جاتا ہے۔ ان درجنوں جہازوں کے حوالے سے ماہرین نے لوگوں کو ان کی کوالٹی اور فضا میں کام کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنا ایسا طیارہ جو کہ بنا پائلٹ کے بغیرپرواز کرتا ہے یعنی ڈرون طیارہ، بچوں نے ڈرون طیارے کے حوالے سے معلومات حاصل کیں اور اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کو سمجھنے کی کوشش کی۔ ائیر شو میں 10سے زائد جوانوں نے طیاروں کے ذریعے پیراشوٹ پہن کر چھلانگ لگانے کا مظاہرہ بھی کیا اور کامیابی اور اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سعودی عرب اور امارات کے پرچم لہراتے زمین پر پہنچے اور سینکڑوں افراد سے خوب داد حاصل کی۔ 
اردو نیوز نے ائیر شو میں موجود مختلف پاکبانوں سے پوچھا کہ انہوں نے شو کو کیسا پایا تو ان کا کہنا تھا کہ سعودی ایوی ایشن فورم نے تفریح کا ایسا ماحول فراہم کیا ہے کہ جس کو کبھی بھلایا نہیں جاسکے گا۔ اس سے قبل ہم سمجھتے تھے کہ پاکستانی فضائیہ ہی اعلی مہارت کی حامل ہے مگر آج کا ائیر شو دیکھ کر دلی خوشی ہوئی کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی فضائیہ جدید ترین مہارت سے آراستہ ہے۔ اس سے یقینی طور پر اطمینان ہوا کہ مسلم ورلڈ عسکری اعتبار سے مضبوط بھی ہے اور اس کے پاس اعلی تربیت یافتہ جوان بھی ہیں جو فضاوں میں ملکی دفاع کو بھی یقینی بناتے ہیں اور جہازوں میں سوار ہوکر آسمان پر قوس وقزح کے رنگ بھی بکھرتے ہیں ۔دو روز جاری رہنے والا ائیرشو اپنی پوری رعنائیاں سمٹنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔
 

شیئر: