Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہل کشمیر کا ہمیشہ ساتھ دینے پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں، ، فیض نقشبندی

کشمیر میں ہندوﺅں کی غیرقانونی آباد کاری کو قبول نہیں کیا جائیگا ، کنوینر آل پارٹی حریت کانفرنس کا اردونیوز کو انٹرویو
جدہ ( ارسلا ن ہاشمی ) آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر فیض نقشبندی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے ہمیشہ اہل کشمیر کا ساتھ دیا۔ کشمیر میں غیر قانونی طور پر ہندوﺅں کی آباد کاری کو کوئی کشمیر قبول نہیں کرے گا ۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر کا ہر نوجوان " وانی " بن چکا ہے ۔ اردونیوز کے ایڈیٹر انچیف طارق مشخص سے ملاقات کے بعدخصوصی انٹرویومیں نقشبندی نے مزید کہا کہ کشمیر میں حکومت ہند کے مظالم انتہا کو پہنچ چکے ہیں ۔ جموں و کشمیر میں کوئی گھر ایسا نہیں جہاں کوئی نہ کوئی شہید نہ ہو۔ہم کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں ۔ ہندوستان اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر یوں کو انکا حق خودارادی دے تاکہ خطے میں دیر پا امن قائم ہو سکے ۔ ایک سوال پر نقشبندی کا کہنا تھا کہ حکومت ہند کشمیر کے قانون شہریت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہندوستان سے بڑی تعداد میں ہندوﺅں کو کشمیر میں آباد کرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے اہل کشمیر کبھی قبول نہیں کریں گے ۔ کشمیر کی 85 فیصد آبادی مسلمان ہے جبکہ باقی 15 فیصد میں ہندو او ر دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے آباد ہیں ۔ حکومت ہند کی کوشش ہے کہ کشمیر میں ہندوﺅں کی آبادی کو بڑھانے کےلئے غیر قانونی آباد کاری کی جائے جسے کسی طور بھی قبول نہیں کیاجاسکتا ۔ کشمیر کا ہر بچہ ، جوان اور بوڑھا اس غیرقانونی آباد کاری کے سامنے دیوار بن کر کھڑا ہو جائے گا ۔ حکومت ہند ہوش کے ناخن لے اور اقوام متحدہ کے فیصلے کے مطابق اہل کشمیر کو انکا حق دے ۔ عسکری تحریکوں کے حوالے سے سوال پر نقشبندی کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی میں اہل کشمیر نے عسکریت پسندی کو ترک کر کے مذاکرات کی راہ اپنائی تھی مگر ہندوستان کی جانب سے کسی قسم کا مثبت جواب نہیں ملا بلکہ نہتے اور بے بس کشمیریوں پر ہندوستان کے مظالم میں بے پنا ہ اضافہ ہو گیا جس کی تازہ مثال برہان وانی ہے جس نے سوشل میڈیا پر اپنے حق کا مطالبہ کیا تو اسے شہید کر دیا گیا ۔ وانی کی شہادت کے واقعے نے کشمیری نوجوانوں میں نئی روح پھونک دی ہے جس سے گھبرا کر ہندوستانی حکومت نے اخبارات پر سنسر بورڈکی پالیسوں میں اضافہ کر دیا اور صحافیوں اور سوشل میڈیا پر بندیاں عائد کرنا شروع کردیں۔ ہندوستانی حکومت کشمیریوں سے انکا بنیادی حق چھین لینا چاہتی ہے ۔ کشمیری قیادت کو پابند سلاسل کرکے انہیں اظہار رائے سے بھی محروم کیا جارہا ہے ۔ ہندوستان اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کےلئے کشمیر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کئے ہوئے ہے جسے دیکھتے ہوئے نوجوان طبقے میں 80 کی دہائی کے رجحانات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ کنوینر آل پارٹیز حریت کانفرنس نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کے بھی شکر گزار ہیں جس نے اہل کشمیر کی ہر موقع پر سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی مدد کی ۔ فیض نقشبندی نے اردو نیوز کی تعریف کرتے ہوئے اسے معیاری جریدہ قرار دیا ۔ 

شیئر: