Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محمد علی جناح تاریخ ساز رہنما تھے، پی آر سی کا خراج عقیدت

قائداعظم کے 141 ویں یوم پیدائش پر مجلس محصورین پاکستان کے زیر اہتمام تقریب، کشمیر اور محصورین کے بحرانوں پر مقررین کا اظہار خیال
جدہ .....  مجلس محصورین پاکستان ( پی آر سی) کے زیراہتمام بابا ئے قوم محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے موقع پر ایک سادہ مگر پروقار تقریب مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس کی صدارت سعودی اسکالر اور سابق سفارتکار ڈاکٹر علی الغامدی نے کی جبکہ کشمیر کمیٹی جدہ کے رکن راجہ محمد زرین خان مہمانِ خصوصی تھے۔ دیگر مہمانوں میں طاہر خان، اسرار خان، سید نصیر الدین، سید غضنفر حسن، سلطان صلاح الدین، سید ندیم الدین، انجینیئر محمد علی الغامدی اور میاں محمد اسلم تھے۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت جمیل احمد راٹھور نے حاصل کی۔ نظامت کے فرائض سید مسرت خلیل نے ادا کئے۔ انہوں نے بابائے قوم ، محصورین اور کشمیر کاز کے حوالے سے اپنا مقالہ پڑھا۔ پی آر سی کے ڈپٹی کنوینر حامد الاسلام خان نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے محصورین کے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔مہمان خصوصی راجہ زرین خان نے کہا کہ تحریک پاکستان میں کشمیریوں نے بھی قائد اعظم کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔ انہوں نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ لیکن ہندوستان نے جار حیت سے کشمیر پر قبضہ کرلیا۔ وہاں ظلم و ستم کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم کشمیر کو ہندوستانی قبضہ سے آزاد کرانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ڈاکٹرعلی الغامدی نے قا ئد کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکی دانشمندی اور انکے رہنما اصولوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے معروف تاریخ دان رابرٹ اسٹینلے کا حوالہ دیا جنہوں نے لکھا ہے کہ دنیا میں کچھ لیڈر تھے جنہوں نے کسی قوم کی رہنمائی کی ، چند لیڈر تھے جنہوں نے جغرافیہ تبدیل کیا اور نیا وطن بنایا، شاذ ہی کوئی لیڈر ہو گا جس نے قوم کو بنایا۔ قائد اعظم نے بہت کم وقت میںیہ تینوں کام کئے اور چند تاریخ ساز رہنماؤں میں شامل ہوئے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے بہار کے مسلمانوں کی تعریف کی جنکی قربانیوں کے بغیر قیام پاکستان ممکن نہ تھا۔ڈاکٹر غامدی نے محصورین کے حوالے سے کہا مسلمان ہونے کے ناتے حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے ان لوگوں کو با عزت طریقے سے واپس اپنے ملک پاکستان لائے وہ پاکستانی ہیں۔ انہیں پاسپورٹ جاری کرے یہ ان کا حق ہے۔ان کی واپسی کیلئے ٹھوس اقدامات کرے تاکہ تاریخ میں پاکستان کا نام ایک ذمہ دار وطن کے طور پر جانا جائے۔ تقریب سے جمیل راٹھور، امانت اللہ، اکرم آغا، شیخ محمد لقمان، طیب موسانی، شمس الدین الطاف ، طارق محمود اور طاہر خان نے بھی خطاب کیا اور قائد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شاعر زمرد سیفی نے اپنا کلام سنایا۔ پی آر سی کے کنوینر انجینیئر سید احسان الحق نے تمام حاضرین اورصحافیوں کا شکریہ ادا کیا۔ جنہوں نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں مسلسل محصورین اور کشمیر کے مسئلے کو اجاگر رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے مندرجہ ذیل قرار دادیں منظور کرائیں۔ حکومت اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کو اجاگر کرے۔ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرائے جو اس مسلے کا واحد حل ہے۔ اکتوبر 2015 ء میں سر تاج عزیز کی قیادت میں کمیٹی برائے آبادکاری محصورین تشکیل پائی تھی حکومت اس پر عملی اقدامات سے آگاہ کرے اور جب تک منتقلی نہ ہو ڈھاکا میں متعین ہائی کمیشن ان کی دیکھ بھال اور ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ رفاہی اداروں کو محصورین کی خبرگیری کا اہتمام کرنا چا ہیئے تاکہ انہیں بنیادی ضروریات زندگی حاصل ہو سکیں۔

شیئر: