Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی کرکٹرز کے کھیل کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے ، چیف سلیکٹر

لاہور...پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق سمجھتے ہیں کہ پاکستانی کرکٹر حالیہ عرصے میں زیادہ ترکرکٹ قومی ٹیم کے بجائے مختلف لیگز کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں جس کی وجہ صورتحال خراب ہو رہی ہے اور اس مسئلے پر قابو پانے کی ضرورت ہے تاکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔انضمام الحق کا اشارہ دنیا کے مختلف حصوں میں کھیلی جانے والی کرکٹ لیگز کی طرف تھا جس میں پاکستانی کرکٹر باقاعدگی سے حصہ لیتے رہے ہیں۔انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹروں کی کارکردگی بہتر کرنے کے لیے ان کی کرکٹ کو کنٹرول کرنا ہو گا کیونکہ یہ کرکٹر پاکستان سے زیادہ دوسری جگہوں پر کرکٹ کھیلے ہیں جس سے خصوصاً بولروں کی توانائی میں فرق آیا ہے اور یہ لوگ فٹنس مسائل سے دوچار ہوئے۔انضمام الحق نے فاسٹ بولرز عثمان شنواری اور جنید خان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ فٹ ہوتے تو نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز میں مؤثر ثابت ہو سکتے تھے۔چیف سلیکٹر کایہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سویپ کے خطرے سے دوچار ہے اور مسلسل چار میچوں میں شکست کے بعد وہ آج آخری ون ڈے میں میزبان ٹیم کا مقابلہ کرنے  والی ہے۔انضمام الحق کی پاکستانی کرکٹرزکی متواتر ٹی 20 لیگز میں شرکت پر فکرمندی اپنی جگہ اہم ہے، لیکن دوسری جانب خود پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کرکٹرز کو غیرملکی لیگز میں شرکت کی اجازت دے رہا ہے۔ یہاں تک کہ اس نے شارجہ میں ہونے والی ٹی 10 لیگ میں بھی اپنے تمام کرکٹروں کو کھیلنے کی اجازت دے دی تھی جس کے عوض اسے چار لاکھ ڈالرز ادا کیے گئے تھے۔کرکٹ بورڈ کی اسی حوصلہ افزائی کی وجہ سے پاکستانی کرکٹر ملک میں جاری ڈومیسٹک کرکٹ کے بجائے ان لیگز کو فوقیت دیتے آئے ہیں، لیکن دوسری جانب بہت زیادہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے ان کی فٹنس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔فاسٹ بولر جنید خان بنگلہ دیش میں کرکٹ کھیل کر ان فٹ ہوئے جبکہ لیفٹ آرم  اسپنر عماد وسیم کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ مکمل فٹ نہ ہونے کے باوجود ٹی 10 لیگ کھیلے تھے۔
 

شیئر: