Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شر یف خاندان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے؟

کراچی (صلاح الدین حیدر ) سپریم کورٹ کے حکم پر نیب نے ایک اور تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی جس میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور انکے اہل خانہ کے خلاف نت نئے انکشافات کئے گئے ہیں۔ ایون فیلڈ فلیٹس کے اس ضمنی ریفرنس میں نواز شریف اور مریم نواز کو بدعنوانیوں میں ملوث قرار دیا گیا ۔ رپورٹ میں حسین نواز، حسن نواز اور نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر کو بھی بدعنوانیوں میں ملوث پایا گیا ۔ جعلی بیان حلفی دینے پر نیب نے فاروق شفیع جوکہ منی لانڈرنگ میں مرکزی کردار سمجھے جاتے ہیںکے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ نواز شریف نے ایون فیلڈفلیٹس خود خریدے اور ان فلیٹس کی قیمت خرید انکی ظاہری آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتی ۔ مریم نواز اور حسین نواز نے جعلی ٹرسٹ ڈیڈ عدالت میں جمع کرائی۔ ٹرسٹ ڈیڈ پر کیپٹن صفدر کے بھی دستخط ہیں۔ مریم نواز نے نومبر2006ءمیں ٹی وی انٹرویو میں لندن میں جائداد سے انکار کیا۔ عدالت میں دیئے گئے بیان میں حسین نواز نے فلیٹس کے مالک ہونے کا اقرار کیا تھا۔ برٹش ورجن آئی لینڈ نے مریم نواز کی آف شور کمپنیوں کے بینیفشل مالک ہونے کی تصدیق کی۔ یہ بھی شکوہ کیا گیا کہ عبوری ریفرنس کے دائر ہونے سے پہلے اور بعد میں ملزمان کو نوٹس جاری کئے گئے لیکن ملزمان تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے۔ دو روز پہلے بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی نواز شریف اور خاندان کے بارے میں بہت تفصیل سے بتایا گیا کہ ان لوگوں نے لندن میں بیش قیمت جائدادیں خریدیں جن کے بارے میں آمدنی کے ذرائع نہیں بتائے گئے۔ ایسا لگتا ہے کہ شر یف خاندان کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے۔ کچھ عرصے بعد سپریم کورٹ شاید انکوائری مکمل ہونے کے بعد شریف خاندان کو دوبارہ پیشی کا حکم دے۔ بہت سے قانونی ماہرین یہ کہتے ہیں کہ شریف خاندان کو شاید جیل کی ہوا کھانی پڑے۔

شیئر: