Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناروے : بحیرہ آرکیٹک کے تاریخی وہیلنگ اسٹیشن کی ہولناک کہانی

اوسلو .... اسکینڈے نیویائی علاقوں میں ایک ایسا ہولناک وہیلنگ اسٹیشن موجود ہے جہاں کی تاریخ انتہائی خونی کہی جاسکتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ وہیلنگ اسٹیشن کال ایلٹن لارسن مہم جو نے اس مقصد سے تیار کیا تھا کہ سب انٹارکیٹک کاعلاقہ ہونے کی وجہ سے جہاں تک روشنی کی پہنچ بہت دور تھی بتیاں جلانے یا روشنی پیدا کرنے کی کوئی اورصورت ان کے پاس نہیں تھی نتیجہ یہ تھا کہ علاقے کے لوگ پورے یقین کے ساتھ یہ نہیں جانتے تھے کہ ان کے یہاں کب دن ہوتا ہے او رکب رات آتی ہے۔ اسی مسئلے کو طے کرنے کیلئے16نومبر 1904ء کو وہیلوںکو ذبح کرنے کا اور ان سے تیل نکالنے کا مرکز قائم کیا گیا اور ابتک کی اطلاعا ت کے مطابق اب اسکا کوئی پرسان حال نہیں مگر اسکے اجڑنے سے قبل ہی 62سال کے عرصے میں کم از کم ایک لاکھ75ہزا ر وہیلوں کو ذبح کیا گیا اور علاقے کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے 90 لاکھ بیرل تیل ان وہیلوں کو ذبح کرکے نکالا گیا۔ یہ علاقہ جارجیا کے جنوب میں واقع ہے اورارجنٹائن سے دیکھا جائے تو وہاں کے علاقے پورٹو میڈرین سے 1500میل کے فاصلے پر ہے۔

شیئر: