Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیکیورٹی ادارے .... اور سوشل میڈیا کے وارداتی

 ابراہیم محمد با داو¿د۔ المدینہ
وقتاً فوقتاً سوشل میڈیا پر جو وڈیو کلپس آتی رہتی ہیں یہ سعودی قوانین و ضوابط کی خلاف ورزیوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ سیکیورٹی ادارے براہ راست نوٹس لیکر کارروائی کرتے ہیں۔ گورنر مکہ مکرمہ کی ہدایت پر درة العروس جدہ میں چھیڑ خانی کے واقعہ پر مشتمل وڈیو کلپ کی چھان بین کی گئی۔ وڈیو کلپ میں نظرآنے والے تمام عناصر کو گرفتار کرلیا گیا۔ اسکے بعدایک اوروڈیو کلپ جدہ کورنیش کے حوالے سے سوشل میڈیا کے ناظرین کے حلقوں میں گفتگو کا موضوع بنی۔ یہ بھی کئی خلاف ورزیوں کا مجموعہ تھی۔ اسی طرح ابہا کی وڈیو کلپ کا واقعہ بھی ریکارڈ پر آیا۔ اس میں بھی نظر آنے والے تمام عناصر پکڑ لئے گئے۔
جدہ پولیس نے گزشتہ روز ہی ایک 20سالہ لڑکی کو وڈیو کلپ میں گناہ کے ارتکاب کے برملا اظہار پر گرفتار کرلیا۔ لڑکی نے رقص کرتے ہوئے مختلف شخصیات کے ساتھ اپنے ناجائز تعلقات کا اعتراف بھی کیا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا تھاکہ وہ ان سب لوگوں سے رابطے میں ہے۔ عکاظ اخبار کے مطابق ملزم لڑکی نے اپنے جرائم کے ثبوت اسنیپ چیٹ پروگرام استعمال کرکے پیش کئے۔ سیکیورٹی اہلکاروںنے بالاخر اسے تلاش کرکے گرفتار کرلیا۔ سوشل میڈیا کے صارفین نے مذکورہ وڈیو پر زبردست احتجاج کیا تھا۔ اسکے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ تفتیش سے پتہ چلا کہ لڑکی اپنے اہل خانہ کے ساتھ قیام پذیر ہے۔ عمر کے دوسرے عشرے میں ہے۔ فرضی نام استعمال کرتی رہی ہے۔ اسے گرفتار کرکے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔
اس قسم کے جرائم اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ اہل خانہ کو اپنے لڑکوں اور لڑکیو ں پر نظررکھنی چاہئے۔ انکی اچھی تربیت کا اہتمام کرنا چاہئے۔ جزئیات تک سے واقف رہنا چاہئے۔ انکے زیر استعمال آلات پر بھی نظررکھنا ضروری ہے۔
سوشل میڈیا کے جائزے سے پتہ چل رہا ہے کہ اب یہ جرائم، دشنام طرازی، الزام تراشی، عداوت، نسل پرستی، نفرت انگیزی اور فضولیات کے پرچار کا مرکز بن گیا ہے۔ بعض لوگ تفرقہ و فتنے پھیلانے کیلئے بھی خصوصی ویب سائٹس فرضی ناموں سے قائم کئے ہوئے ہیں۔ قابل قدر ہیں سیکیورٹی اہلکار جو معاشرے کے اتحاد کو خطرات لاحق کرنے والی اس قسم کی سرگرمیوں سے پوری قوت سے نمٹ رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: