Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکیوں پر عائد فیسوں پر نظر ثانی کی جائے، چیمبر آف کامرس

جدہ .... ایوان صنعت و تجارت نے نجی اداروں کے ذمہ بلوں ( کارکنوں پر عائد جمع شدہ فیسوں ) کی عدم ادائیگی کے حوالے سے اپنے تحفظات سے وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کو آگاہ کر دیا ۔ ایوان صنعت کی جانب سے انتباہی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نئے قوانین کے سبب مملکت میں تجارتی اداروں میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔تجارتی اداروں کو درپیش بحران پر قابو نہ پایا گیا تو بلوں کی عدم ادائیگی کے سبب 15.6 فیصد تجارتی ادارے اور کمپنیاں مستقل طور پر بند ہو سکتی ہیں ۔ چیمبر آف کامرس کی جانب سے مقامی مارکیٹ کا سروے کرنے کے بعد جامع رپورٹ وزارت محنت و سماجی بہبود آباد ی کو ارسال کی گئی ہے جو 7 نکات پر مشتمل ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اداروں اور کمپنیوں پر عائد فیسوں کی عدم ادائیگی اور دیگر فیسوں کے نفاذ کے حوالے سے متعدد تجارتی اداروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ 15.6 فیصد تجارتی و صنعتی ادارے ایسے ہیں جو بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث مستقل طور پر بند ہو جائیں گے جبکہ 11 فیصد اداروں کو اضافی بوجھ برداشت کرنا ہو گا جو انکی استطاعت سے باہر ہو گا ۔ 5.6 فیصد ادارے وسعت کھو بیٹھیںگے جس سے انکی پیداواری صلاحیت متاثر ہو گی ۔ 2.8 فیصد ادارے اپنی سروسسز اور مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کریں گے جس کے براہ راست اثرات عوا م پر پڑیں گے ۔ چیمبر آف کامرس کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ اضافی مالی بوجھ کے باعث 2.6 فیصد اداروں کو اپنے منصوبوں کی تکمیل میں شدید مشکلات درپیش ہو نگی ۔ ایوان صنعت و تجارت نے وزارت محنت کو مزید کہا ہے کہ اداروں کے ذمہ واجب الادا فیسوں کے 95.2 منفی جبکہ 2.8 فیصد مثبت اثرات ہیں صرف 2 فیصد اداروں کا کہنا ہے کہ انہیں فیسوں کی ادائیگی سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے جو 7نکات وزارت محنت کو پیش کئے ہیں ان میں کہا گیاہے کہ ایسے غیر ملکی کارکن جو فائنل ایگزٹ ( خروج نہائی ) پر مملکت سے جارہے ہیں ان پر عائد فیس ورک پرمٹ کی باقی میعاد کے مطابق وصول کی جائے ۔ ایسے ادارے جہاں غیر ملکی کارکنوں کی تعداد سعودیوں کے مساوی ہے انہیں فیسو ں سے مستثنی کیا جائے ۔ غیر ملکی کارکنوں کے اہل خانہ پر عائد فیسوں کی عدم ادائیگی کو کمپنیوں کے سسٹم سے جدا کیا جائے تاکہ کمپنیاں اپنے کارکنوں کے اقاموں اور ورک پرمٹ کی تجدید بروقت کروا ئیں جس سے انکی سروسسز متاثر نہیں ہو ں گی ۔ غیر ملکی کارکنوں کے اہل خانہ پر عائد فیس کی عدم ادائیگی کی صورت میں کارکنوں کا اقامہ تجدید نہیں ہوتا جس سے کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ وہ ادارے جو پیشگی فیسیں ادا کرتے ہیں انہیں ریلیف دیا جائے ۔درمیانے درجے اور چھوٹے کارروباری اداروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے انہیں 2018 کی فیسوں میںاضافے کے عمل کو موخر کیا جائے تاکہ انکی حالت بہتر ہوسکے ۔ چھوٹے اداروں کو اس بات کا اختیار دیا جائے کہ وہ حکومت کو جمع شدہ فیسیں واپس لے سکیں ۔ مختلف نوعیت کے اداروں کی جدا جدا کیٹگری بنا کر ان پر واجب الاد افیسوں کا اسکیل بھی مختلف کیا جائے تاکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو سہولت ہو اور وہ مارکیٹ میں اپنا حجم بڑھا سکیں ۔

شیئر: