Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانس اور سعودی عرب، ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے پر متفق

پیرس .... ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ فرانس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا جس میں دونوں ممالک نے انسداد دہشتگردی اور اسکی مالی امداد کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ایران کو ایٹمی اسلحہ حاصل کرنے سے روکنے کی اہمیت واضح کی گئی۔ولی عہد کے دورہ فرانس سے دونوں ممالک کے درمیا ن اسٹراٹیجک شراکت کی نئی بنیاد ڈالی گئی۔تعاون کی نئی جہتیں فروغ پائیں گی۔ مشرق وسطیٰ کے امن و استحکام کیلئے دونوں ممالک نے زوردیا۔ عالمی برادری کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔ سعودی عرب اور فرانس سیکیورٹی کے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرینگے۔ سعودی وزارت دفاع کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے فرانس تعاون کریگا۔ وژن 2030 کے تحت پیدا ہونے والے مواقع سے دونوں ممالک مشترکہ طور پر فائدہ اٹھائیں گے۔ ٹرانسپورٹ توانائی ، صحت ، زراعت اور غذائی شعبوں میں دونوں ممالک مشترکہ سرمایہ کاری کرینگے۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں سعودی نوجوانوں کی تربیت کی جائیگی۔ سیاحت اور ثقافت کے شعبے میں فرانس اپنے طویل تجربات سعودی نوجوانوں کو منتقل کریگا۔ العلاءکمشنری میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے فرانس تعاون کریگا۔ ایران کی پشت پناہی میں حوثی باغیوں کے مسلسل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا گیا کہ مسلح ملیشیا کو عالمی قراردادوں کا پابند بنایا جائے۔ اس مسئلے کے حل کیلئے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کردار ادا کرے۔ بحیرہ احمر میں تجارتی گزر گاہ کو حوثی باغیوں کی دستبرداری سے محفوظ کیا جائے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے حوالے سے دونوں ممالک کا موقف تھا کہ مسئلہ فلسطین و اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل کیا جائے۔ ایران کی توسع پسند پالیسی اور پڑوسی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مذمت کی گئی۔طے شدہ معاہدوں کی تکمیل کیلئے فرانسیسی صدر ایمانول میکرون کو مملکت آنے کی دعوت دی گئی۔

شیئر: