Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئی بھی ملک اپنا سفارتخانہ القدس منتقل نہ کرے، مشترکہ عرب اعلامیہ

ظہران .... القدس سربراہ کانفرنس نے عربوں کو دہشتگردی کے خلاف حصار قائم کرنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے بھرپور تعاون کے عزم کا اعلان کردیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کو ظہران میں 29ویں عرب سربراہ کانفرنس کے باقاعدہ اختتام کا اعلان کیا۔ 30ویں عرب سربراہ کانفرنس کی میزبانی تیونس کریگا۔ بحرین نے معذرت کرلی۔ عرب قائدین نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرکے متعدد سفارشات کیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عرب ممالک کو درپیش خطرات اور انکے امن و استحکام کو متزلزل کرنے والے حالات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عرب جدوجہد کو مضبوط کیا جائیگا۔ عرب قائدین نے مسئلہ فلسطین کیلئے درکار مدد پیش کرنے کا عہد کیا۔ عرب سربراہوں نے پڑوسی ممالک سے کہا کہ وہ عرب ممالک کی خودمختاری کا پاس کریں۔ ملیشیاﺅں کو اسلحہ فراہم کرنے والوں سے کہا گیا کہ وہ اپنا یہ عمل بند کردیں۔ عرب قائدین نے اس امر پر زو ردیا کہ مشرق وسطیٰ میں جامع اور مبنی برانصاف امن عرب امن فارمولے کی بنیاد پر ہی قائم ہوسکتا ہے۔ انہوں نے عربوںکی قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے مطلوب حکمت عملی کی حمایت کا بھی اظہا ر کیا۔ عرب قائدین نے اقتصادی ترقی کیلئے مشترکہ عرب جدوجہد کا طریقہ کار جلد از جلد متعین کرنے کا بھی عزم ظاہر کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں واضح کیا گیاکہ عرب ممالک کے علاقوں میں حریصانہ عزائم رکھنے والوں کو روکنے کیلئے بیداری سے کام لینا ہوگا۔ عرب لیگ جنرل سیکریٹریٹ کو سربراہ کانفرنس کی قراردادوں پر عمل درآمد کی پیروی کی مہم تفویض کی گئی۔عرب قائدین نے القدس سے متعلق سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ مشرقی القدس کے نقوش تبدیل کرنے والے اسرائیل کے جملہ اقدامات نیز القدس کے حقیقی عرب تشخص کو مٹانے کی اس کی تمام کوششیں کوئی معنی نہیں رکھتیں۔ عرب قائدین نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ کوئی بھی اپنا سفارتخانہ القدس منتقل کرے اور نہ ہی القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرے۔

شیئر: