Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہائی ٹیک کی شاہی پذیرائی، ڈچ شہزادہ ڈرون ٹیکسی میں ایئرپورٹ پہنچ گئے

ایمسٹرڈیم.... جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینے میں ہالینڈ کا بڑا ہاتھ رہا ہے اور بے شمار ایجادیں ایسی ہیں جن کے موجد کا تعلق اسی علاقے سے ہے اور یہ سب کچھ اس لئے ہورہا ہے کہ عام شہریوں کے علاوہ شاہی خاندان بھی جدید سائنس و ٹیکنالوجی کی سرپرستی میں پیش پیش رہتا ہے۔ جس سے سائنسدانوں اور موجددوں کی اچھی خاصی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اورپھر جو چیز تیار ہوتی ہے وہ قومی چیز کہی جاتی ہے اور جب ان مصنوعات پر میڈ ان ہالینڈ کی عبارت لکھی ہو تو قوم کا سر فخر سے بلند ہوجاتا ہے۔ بہت سی ٹیکنالوجی ہالینڈ نے دوسرے ممالک سے مستعار لی ہے اور اسے آگے بھی بڑھایا ہے۔ اب ڈچ شہزادہ  اور ولی عہد پیٹر کرسٹیان نے اس حوالے سے ایک اور کارنامہ انجام دیا ہے  اور وہ انتہائی ہائی ٹیک کی مدد سے تیار کردہ  ہوائی ڈرون ٹیکسی  ایہانگ ایریل 216 کو نہ صرف اڑایا بلکہ اس پر بیٹھ کر ایئرپورٹ بھی پہنچ گئے۔ کہا جاتا ہے کہ اس ڈرون کی تیاری کا سہرا چین کی ایک نئی کمپنی کے سر ہے مگر اس کی تیاری میں ہالینڈ کا بھی اشتراک عمل رہا ہے۔ ایہانگ 216انتہائی جدید سہولتوں سے لیس ہے اور مختصر مسافت کیلئے دنیا کی بہترین سواری سمجھی جارہی ہے۔ اس میں موجود نیوی گیشن سسٹم پوری طرح سے خود کار ہے اور اسکی رفتار 62میل فی گھنٹے کی رفتا ر تک پہنچ سکتی ہے۔ اگر اس کے دوسرے مشمولات کو دیکھا جائے تو اس میں جدید ترین الیکٹرک موٹر لگی ہوئی ہیں۔ بیٹری اور ٹیکنالوجی جدید ہے اور سارا سافٹ ویئر خود کار قسم کا ہے۔  اس میں صرف ایک  فرد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے او روہ اگر چاہے تو اپنے ہاتھ میں چھوٹا سا بیگ بھی لیکر اس میں سوار ہوسکتاہے۔ اسے تیار کرنے والے دنیا کی سب سے محفوظ ترین ، خوبصورت اور ماحول دوست سواری قرار دے رہے ہیں۔ اب جبکہ ولی عہد اور شہزادہ نے اسے استعمال کرکے دکھادیا ہے تو دوسرے لوگ بھی اس جانب متوجہ ہونگے۔
مزید پڑھیں:- - - -سی ڈی المبوں کی فروخت میں اچانک تیزرفتار اضافہ

شیئر: