Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی چینلزرمضان میں حرمین کی اذان نشر کرنے کے پابند

 اسلام آباد... اسلام آباد ہائی کورٹ نے رمضان المبارک میں لاٹری، جوا اور سرکس پر مشتمل ٹی وی پروگرامز پر پابندی عائد کردی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے رمضان ٹرانسمیشن اور مارننگ شوز کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کیس کا مختصر فیصلہ سنادیا۔ہائیکورٹ نے وزارت اطلاعات، وزارت داخلہ اور پمرا کو عدالتی ہدایات پر عمل کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام چینلز اس بات کو یقینی بنائیں کہ پروگرام کے میزبان اور مہمان کی طرف سے رمضان المبارک کے تقدس پر سمجھوتہ نہ ہو۔ رمضان میں تمام چینلز 5 وقت مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی اذان نشر کریں۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ نشر ہونے والے 10 فیصد غیر ملکی مواد میں ریاست اور اسلام کیخلاف چیزوں کی مانیٹرنگ ہونی چاہیئے۔ رمضان المبارک سے متعلق پمراا کی طرف سے جاری شدہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ سحر اور افطار ٹرانسمیشن میں اچھل کود اور دھمال نہیں چلنے دیں گے۔ کوئی ایسا آرڈر نہیں کرتا جس پر عملدرآمد نہ کراسکوں۔ اچھل کود کا کلچر ڈاکٹر عامر لیاقت نے متعارف کرایا۔ باقی سب شاگرد ہیں۔ ڈاکٹر عامر لیاقت، ساحر لودھی، فہد مصطفی اور وسیم بادامی باز نہ آئے تو تاحیات پابندی لگا دیں گے۔کرکٹ میچ پر تجزیہ کرانے کیلئے بیرون ملک سے ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ اسلامی موضوعات پر بات کرنے کیلئے کرکٹرز اور اداکاروں کو بیٹھا دیا جاتا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ مارننگ شوز اور رمضان ٹرانسمیشن میں اسلامی موضوعات پر پی ایچ ڈی اسکالر سے کم کوئی بات نہیں کرے گا۔ مغرب کی اذان سے5منٹ پہلے اشتہار نہیں بلکہ درود شریف نشر کریں۔ پی ٹی وی کے 8 چینلز کو الگ سے ہدایات جاری کریں گے۔
مزید پڑھیں:رمضان میں کسی چینل پر نیلام گھر نہیں ہوگا،اسلام آباد ہائیکورٹ

شیئر: